کراچی: سفاک شخص کا اپنی 2 کم عمر سوتیلی بیٹیوں پر بدترین تشدد
سفاک شخص کا کم عمر سوتیلی بیٹیوں پر بدترین تشدد
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر قائد میں ایک سفاک شخص نے اپنی دو کم عمر سوتیلی بیٹیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: 19 Years Since the Devastating October 8 Earthquake: Balakot Survivors Still Lack Basic Amenities
واقعے کی تفصیلات
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، نارتھ کراچی کے شاہنواز بھٹو کالونی میں اس شخص نے 2 کم عمر بہنوں (سوتیلی بیٹیوں) کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں فرار ہوگیا۔ پولیس نے متاثرہ بچیوں کے ماموں عمران شفیع کی مدعیت میں sوتیلے باپ کے خلاف اقدام قتل کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بزنس کونسل دبئی کا وفاقی وزیر احسن اقبال چوہدری کے ساتھ انٹرا یکٹو سیشن، اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے آگاہ کیا گیا
شکایت کی تفصیلات
خواجہ اجمیر نگری نارتھ کراچی سیکٹر 14 اے شاہنواز بھٹو کالونی میں مدعی مقدمہ کے مطابق، ان کی بھانجیوں مقدس اور بشریٰ کو ان کے سوتیلے باپ شہریار عرف شیری نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ مقدمہ کے مدعی نے بیان دیا کہ تشدد کرنے کے بعد سوتیلا باپ فرار ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: نہروں کا معاملہ ،سینیٹر عرفان صدیقی نے پیپلز پارٹی کی “خاموشی ” پر سوال اٹھا دیا
پچھلے حالات
مدعی نے مزید بتایا کہ ان کے بہنوئی تابش علی کا 2019ء میں انتقال ہوگیا تھا اور 2 سال قبل ان کی بہن ندا نے اپنی مرضی سے شہریار عرف شیری سے نکاح کرلیا تھا۔ نکاح کے بعد ان کی بہن نے دونوں بچیوں کو بھی اپنے ساتھ لے جا کر رہنے لگی، جس کے بعد ان کی ملاقات نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: چہرے بدلنے سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، موجودہ فرسودہ طبقاتی استحصالی ظالمانہ نظام کو معتدل عادلانہ منصفانہ اور جمہوری نظام میں تبدیل کرنا پڑے گا
تشدد کی تاریخ اور اثرات
انہوں نے بتایا کہ سوتیلے باپ نے 22 اور 23 مئی کو دونوں بچیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ سوتیلا باپ اس سے قبل بھی بچیوں پر تشدد کر چکا ہے۔ مدعی کے مطابق بچیوں کو سندھ گورنمنٹ ہسپتال اور بعد میں سول ہسپتال لے جایا گیا جہاں جھوٹے نشانات واضح طور پر دیکھے گئے۔
پولیس سرجن کی رپورٹ
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ نے بتایا کہ متاثرہ بچیوں کو منگل کے روز ہسپتال لایا گیا تھا۔ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات 5 سے 6 روز پرانے معلوم ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچیوں سے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں اور جلد ہی رپورٹ میں تصدیق کی جائے گی کہ آیا بچیوں سے زیادتی ہوئی ہے یا نہیں۔ دونوں بہنوں کی عمریں 8 سال اور 16 سال ہیں۔