آخر کیا وجہ ہے کہ ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود ایپل امریکہ میں آئی فون نہیں بنانا چاہتا؟
ٹرمپ کا ایپل کے سی ای او پر زور
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک پر زور دیا ہے کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے آئی فون امریکہ میں ہی تیار کیے جائیں ورنہ کمپنی کو 25 فیصد ٹیکس دینا پڑے گا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی ٹم کک کو آگاہ کر دیا ہے کہ وہ بھارت یا کسی اور ملک سے بنے فون امریکہ میں قبول نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کا پراپرٹی کے نئے ریٹ جاری کرنے کا فیصلہ
بھارت کی جانب منتقلی
سی این این کے مطابق ایپل کے سی ای او نے رواں ماہ کہا کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے بیشتر آئی فون بھارت سے آئیں گے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی فون کی تیاری امریکہ منتقل کرنا ایک مشکل فیصلہ ہوگا کیونکہ چین اور بھارت جیسے ممالک میں پہلے سے ایسے کارکن اور مہارتیں موجود ہیں جو ہر سال کروڑوں آئی فون تیار کرتے ہیں۔ اگر پیداوار امریکہ منتقل کی گئی تو یا تو فون مہنگے ہو سکتے ہیں یا پھر ان کے ڈیزائن میں تبدیلی آ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ: لڑکیوں سے زیادتی کرنے والے 20 ملزمان کو مجموعی طور پر 219 سال قید کی سزا
چین میں ایپل کا شراکت دار
چین میں ایپل کا دیرینہ شراکت دار فوکس کون لاکھوں ورکرز کو ملازمت دیتا ہے اور وہاں فیکٹریاں اس قدر منظم اور مخصوص ہیں کہ فوری تبدیلی ممکن ہوتی ہے جو امریکہ میں ممکن نہیں۔ دوسری جانب امریکہ میں صنعتی شعبے میں ملازمتیں پہلے ہی کم ہو چکی ہیں اور نوجوان نسل ایسی ملازمتوں کی طرف مائل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بینچ کیلئے سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز کا چیف جسٹس کو خط
امریکہ میں سرمایہ کاری کا اعلان
ایپل نے اگرچہ اگلے چار سال میں امریکہ میں 500 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے، جس میں سرور بنانے کی فیکٹری اور سمارٹ مینوفیکچرنگ سکھانے کے لیے ڈیٹرائٹ میں اکیڈمی شامل ہے، لیکن یہ اقدامات آئی فون جیسی پیچیدہ پروڈکشن کے لیے کافی نہیں سمجھے جا رہے۔ ایپل کے بیشتر پرزہ جات اب بھی چین میں بنتے ہیں، اور اگر امریکہ میں صرف اسمبلنگ بھی شروع کی جائے تو پوری سپلائی چین متاثر ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ اگر امریکہ میں مکمل طور پر آئی فون تیار کیے جائیں تو ان کی قیمت تین گنا تک بڑھ سکتی ہے۔
ایپل کی چیلنجز
ایپل کے لیے یہ ایک مشکل صورتحال ہے۔ وہ نہ مکمل طور پر آئی فون کی پیداوار امریکہ لا سکتا ہے، نہ ہی موجودہ سیاسی ماحول میں انکار کرنا آسان ہے۔ کمپنی کو محتاط توازن رکھنا ہوگا۔








