نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب

لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: حیرت انگیز چیز بچے کی ننھی سی ممی تھی، ننھا سا فرعون آنکھیں موندھے پڑا تھا، اب مجھ میں کسی اور مقبرے کو دیکھنے کی ہمت تھی نہ خواہش، خاصی شام ہوچکی تھی.
عدالت کی سماعت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فاروق حیدر نے مریم نواز کی جانب سے نواز شریف کی تصاویر کے ساتھ سرکاری اشتہارات جاری کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے چیف سیکرٹری اور دیگر فریقین کی جانب سے جواب جمع نہ کروانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کویت مال بحریہ ٹاؤن میں فرنشڈ اپارٹمنٹ بک کرائیں، 30 لاکھ کا فرنیچر بالکل مفت، 3 سال میں ادائیگی
عدالت کے ریمارکس
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ "یہ عزت کرتے ہیں آپ عدالتوں کی؟ جواب جمع نہیں کروا رہے؟ آپ عدالتی احکامات کو جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔" عدالت نے واضح کیا کہ اگر آئندہ سماعت پر جواب داخل نہ کروایا گیا تو درخواستوں کا فیصلہ کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ن لیگ اور پی پی رہنماوں کی ملاقات، ورکنگ ریلیشن شپ بہتر بنانے پر اتفاق
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی طلبی
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو فوری طور پر عدالت میں طلب کر لیا اور ہدایت کی کہ بتایا جائے کہ سرکاری فریقین نے عدالتی حکم کے باوجود جواب کیوں جمع نہیں کروایا؟
درخواست گزاروں کا مؤقف
درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ عوام کے ٹیکسوں سے حاصل شدہ پیسوں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات جاری کیے گئے جو کہ آئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ ایسے اشتہارات کو غیر قانونی قرار دے کر ان پر پابندی عائد کی جائے۔