حاجیوں سے بھری موریطانیہ کی حج پرواز کی تباہی کی خبروں کی حقیقت سامنے آ گئی

حاجیوں کی موریطانیہ حج پرواز کی حقیقت
نوک چوٹ (ویب ڈیسک) حاجیوں سے بھری موریطانیہ کی حج پرواز کی تباہی اور اس میں سوار 220 مسافروں کی موت کی خبروں کی حقیقت سامنے آ گئی ہے۔ یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں موریطانیہ کی کوئی بھی پرواز حادثے کا شکار نہیں ہوئی اور تمام پروازیں سعودی عرب پہنچ کر ہی لینڈ کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حادثے کے دن موسم خراب تھا، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوسکتا تھا، بیرسٹر سیف۔
حفاظتی صورتحال
حقیقت یہ ہے کہ 2025 میں موریطانیہ کی حج پروازوں کے ساتھ کوئی حادثہ پیش نہیں آیا۔ تمام عازمین محفوظ ہیں، اور وائرل ہونے والی تصاویر پرانی اور غیر متعلقہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس؛ عمران خان کو چالان کی نقول فراہم، بانی پی ٹی آئی کا صحت جرم سے انکار
غلط معلومات کا انکشاف
نیوزویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق، پاکستان میں کچھ صحافیوں اور دیگر لوگوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر یہ غلط دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ موریطانیہ کے زائرین کو سعودی عرب لے جانے والا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ سمندر میں گرنے اور زمین پر جلنے کی ڈرامائی تصاویر بھی موجود تھیں، تاہم موریطانیہ کے حکام نے ایسے کسی واقعے کی تردید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 93 فیصد پاکستانیوں کا وطن کے دفاع کے لئے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کا عزم
سرکاری تصدیق
موریطانیہ کی وزارت مذہبی امور میں حج امور کے ڈائریکٹر الولی طحہ نے تصدیق کی ہے کہ تمام موریطانیائی عازمین بحفاظت سعودی عرب پہنچ گئے ہیں اور حج کی کوئی پرواز کسی حادثے کا شکار نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: 74 سالہ شخص نے کروڑوں روپے ادا کرکے 24 سالہ خاتون سے شادی کرلی
ایئر لائن کا بیان
موریطانیہ ایئر لائنز نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں واضح کیا گیا کہ تمام حج پروازیں بغیر کسی واقعے کے مکمل ہوئیں، اور ایئر لائن یا سرکاری اداروں کو حادثات کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
تصاویر کی حقیقت
ریورس امیج سرچ سے یہ بات سامنے آئی کہ وائرل پوسٹس میں استعمال کی گئی تصاویر سمندر میں گرنے والے طیارے کی کم از کم چار سال پرانی ہیں، جبکہ جلتے ہوئے طیارے کی تصویر 2018 کی ہے۔ یہ دونوں تصاویر غلط معلومات پھیلانے کے لیے غلط استعمال کی گئی ہیں۔