بجٹ 2025-26، ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح میں کتنی کمی کی جارہی ہے ؟ بڑی خبر آ گئی

بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ریلیف اور آمدن پر ٹیکس میں کمی سے متعلق تجاویز سامنے آ گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وہ مزاحیہ مسلمان اداکار جو بڑے ہیروز سے کئی گنا زیادہ پیسے چارج کرتا تھا – بولی وڈ
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات
پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ سے متعلق ورچوئل مذاکرات آج دوبارہ ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات میں تنخواہ دار طبقے اور صنعتی شعبے کو ممکنہ ریلیف دینے، بجٹ اہداف اور مختلف اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر پنجاب اور گورنر خیبر پختونخوا کی سانحۂ سوات میں جاں بحق ہونیوالوں کے لواحقین سے ملاقات
انکم ٹیکس سلیبز میں نرمی
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے انکم ٹیکس سلیبز میں نرمی کی تجاویز پر غور کر رہی ہے۔ اس کے مطابق، ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد، جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے ماہانہ آمدن پر انکم ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت نے لیہ میں سولر پاور پلانٹ کی تنصیب کا فیصلہ کر لیا
مزید انکم ٹیکس کی تجاویز
اسی طرح 2 لاکھ 67 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی موجودہ شرح 25 فیصد کو 22.5 فیصد اور 3 لاکھ 33 ہزار روپے ماہانہ آمدن پر ٹیکس کی شرح 30 فیصد سے کم کر کے 27.5 فیصد کیے جانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت دونوں تحمل کا مظاہرہ کریں : جی سیون ممالک
صنعتی و زرعی شعبے کے لیے اقدامات
بجٹ میں صنعتی و زرعی شعبے کے لیے بھی اہم اقدامات کی تجاویز شامل ہیں۔ پیداواری صنعت کے لیے خام مال پر عائد 200 ارب روپے کے ودہولڈنگ ٹیکس کو ختم کرنے کا امکان ہے، جب کہ تعمیراتی صنعت کے لیے خام مال پر ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چھوٹے کسانوں کے لیے قرض اسکیمیں متعارف کروانے کی تجاویز بھی پیش کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کو جب بھی سیاسی دباؤ آتا ایسا ڈرامہ کرتا ہے: رانا تنویر حسین
وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی خصوصی ہدایات پر مختلف سیکٹرز کے لیے ریلیف کی تجاویز تیار کی گئی ہیں جن پر معاشی ٹیم نے آئی ایم ایف کو بریفنگ دی۔ آئی ایم ایف کی جانب سے ان تجاویز پر ردعمل مثبت رہا ہے، تاہم ریلیف اقدامات کے بدلے متبادل ریونیو پلان پیش کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ورچوئل مذاکرات کا جاری عمل
گزشتہ شب بھی پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اہداف اور ممکنہ اقدامات پر تفصیلی ورچوئل مذاکرات ہوئے، جن میں پاکستانی معاشی ٹیم نے متبادل آمدن کے ذرائع پر بھی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق آج ہونے والے مذاکرات میں ان امور کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔