سلطان راہی سے ان کے بیٹے کی آخری ملاقات میں کیا کچھ ہوا؟ حیدر سلطان نے تفصیل بتادی۔

سلطان راہی: پاکستانی سنیما کی شان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سلطان راہی پاکستان کے ایک تجربہ کار اداکار تھے، جنہوں نے 600 سے زائد فلموں میں کام کیا اور وہ پاکستانی سنیما کا سب سے بڑا نام سمجھے جاتے تھے۔ وہ اصل مولا جٹ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ایک اہم صوبائی عہدیدار ڈیرہ اسماعیل خان میں طالبان کو ہر مہینے کتنے پیسے دیتا ہے؟ وزیرداخلہ محسن نقوی کا ٹوئٹ، سوال اٹھا دیا۔
فلمی کیریئر
نجی ویب سائٹ وی نیوز کے مطابق، انہوں نے اردو اور پنجابی فلموں میں کام کیا ہے۔ ایکشن سے بھرپور گنڈاسا فلمیں بھی سلطان راہی کے دور میں شروع ہوئیں اور اپنے عروج پر پہنچیں۔ ان کی مشہور فلموں میں بشیرا، شیر خان، مولا جٹ، سالا صاحب، چند وریام، آخری جنگ اور شعلے کے نام شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب سے ۴ ہزار دیہات متاثر، ۱۳ لاکھ ایکڑ زرعی اراضی زیر آب ہے: ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب
ختم ہونے والا سفر
9 جنوری 1996 کو ایک ناگہانی واقعے میں سلطان راہی کی موت ہوگئی جب وہ ڈاکوؤں کی گولی کا نشانہ بن گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: فور کے چورنگی پر واقع ریسٹورنٹ پر فائرنگ، ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی
حیدر سلطان کی یادیں
پاکستانی اداکار حیدر سلطان نے اپنے والد سلطان راہی سے آخری ملاقات کے بارے میں بات کی ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ ان کے والد ویزے کے معاملے میں اسلام آباد جا رہے تھے۔ جب ان کی گاڑی پورچ سے باہر نکلی، میں نے ان کی طرف ہاتھ ہلایا، وہ اپنے والد کے پاس گئے اور انہیں بوسہ دیا کیونکہ اس دن وہ کچھ بے چینی محسوس کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم اور مولانا فضل الرحمان کا کردار، عمران خان کا ردعمل بھی آگیا
آخری لمحات
حیدر سلطان نے بتایا کہ انہوں نے اپنے والد سے پوچھا کہ کیا وہ ان کے ساتھ جائیں لیکن ان کے والد نے کہا کہ وہ خود جا سکتے ہیں اور وہ چلے گئے۔ اسی دن سلطان راہی کی ناگہانی واقعے میں موت ہوگئی، اس وقت حیدر سلطان کی عمر صرف 18 سال تھی۔
یہ بھی پڑھیں: انڈے 60 روپے فی درجن مہنگے، مرغی کا گوشت 970 روپے فی کلو ہو گیا
سلطان راہی کی شخصیت
سلطان راہی نے اپنی حقیقی زندگی سنت نبوی کے مطابق گزاری اور ان کی تعلیمات پر زیادہ سے زیادہ عمل کرنے کی کوشش کی۔ حیدر سلطان نے بتایا کہ ان کے والد کتنے عاجز تھے، وہ ہمیشہ لوگوں کو پہلے سلام کرتے تھے، ایک مخیر شخص ہونے کے ناطے انہوں نے اپنے ذاتی خرچ پر کئی مساجد بھی تعمیر کروائی تھیں۔
پہلا سلام
حیدر سلطان نے بتایا کہ ایک دفعہ وہ اپنے والد کے ساتھ سٹوڈیو گئے۔ اچانک ایک جھاڑو دینے والے نے سلطان راہی کو روکا اور کہا کہ آپ نے آج مجھے سلام نہیں کیا۔ سلطان راہی گاڑی سے باہر نکلے، اس شخص کو گلے لگا کر سلام کیا۔ وہ شخص جذباتی ہو گیا اور کہا کہ اب آپ جاسکتے ہیں۔