فتنہ الہندوستان کا ایک دفعہ پھر عام بلوچوں پر حملہ، شہر میں کیسے داخل ہوئے؟ جانیے

کیا ہوا؟
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) فتنہ الہندوستان نے ایک دفعہ پھر عام بلوچوں پر حملہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خیر پور انگریزوں کے زمانے میں آزاد ریاست تھی، حکمران تالپور کے نواب تھے، پاکستان بن جانے کے بعد نوابوں نے ریاست کو پاکستان میں شامل کر لیا
تفصیلات
آج شام کو فتنہ الہندوستان کے 20 سے 30 دہشتگرد موٹر سائیکلوں پر سوار ہو کر سوراب شہر کے بازار میں داخل ہوئے۔ ان دہشتگردوں نے سافٹ ٹارگٹ جیسا کہ بینک اور مارکیٹوں کو نشانہ بنایا۔ بازار میں عام بلوچ خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنایا گیا.
یہ بھی پڑھیں: اٹک کی مقامی تنظیم کو مکمل طور پر تحلیل کر دیا
ہیرو کی قربانی
ان دہشتگردوں سے بلوچ بچوں اور عورتوں کو بچانے کے دوران اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے، بلیدہ سے تعلق رکھنے والے اور سراب کے اے ڈی سی آر ہدایت اللہ بلیدی نے جام شہادت نوش کیا۔ تاہم ایف سی کو آتا دیکھ دہشتگرد دم دبا کر بھاگ گئے۔
حملے کا مقصد
فتنہ الہندوستان نے بلوچ علاقوں کو اور بلوچ خواتین و بچوں کو ٹارگٹ کر کے ایک دفعہ پھر ثابت کیا کہ ان انڈین سپانسرڈ دہشتگردوں کا بلوچستان اور بلوچ روایات سے کوئی تعلق نہیں۔