اسلام آباد ہائیکورٹ: ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کالعدم قرار
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضلعی عدلیہ میں ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجنے سے متعلق ٹریبونل آرڈر کو اختیار سے تجاوز قرار دے دیا۔ جسٹس ارباب طاہر نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ہسپتالوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ ریفرل سسٹم نافذ کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ مریم نوازنے جامع پلان طلب کر لیا
درخواست کا پس منظر
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین سمیت دیگر ججز نے جسٹس طارق جہانگیری، جسٹس بابر ستار اور جسٹس اعجاز اسحاق پر مشتمل ٹریبونل کی جانب سے ڈیپوٹیشن پر آئے ججز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ چیلنج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر امریکی حملے کشیدگی میں خطرناک اضافہ ہیں: اقوام متحدہ
عدالت کا فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے ٹریبونل فیصلے کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا اور عدالت نے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کی درخواست جزوی طور پر منظور کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: سلیمان اور قاسم کی پاکستان آمد کا اعلان، جمائما نے علمیہ خان کو فون کرکے سخت ناپسندیدگی کا اظہار “صحافی اظہر جاوید کا دعویٰ
فیصلے کی تفصیلات
عدالت نے جسٹس طارق جہانگیری ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیس کے میرٹس پر عدالت فیصلہ نہیں کر رہی، کیس کے میرٹس کو دیکھ کر ضلعی عدلیہ سروس ٹریبونل فیصلہ کرے گا۔
ٹریبونل کے اختیارات
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل تبدیل ہونے کے بعد جسٹس طارق جہانگیری کی سربراہی میں تین ججز کا ٹریبونل فیصلہ کرنے کا مجاز نہیں تھا۔ سروس ٹریبونل کے اختیارات محدود ہیں، ہائیکورٹ جج کی طرح نہیں ہیں۔ جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین کے وکیل نے بتایا کہ ان کو سنے بغیر ٹریبونل نے ان کے خلاف فیصلہ دے دیا۔








