کچن میں کھانا بناتی ہوئی حاملہ خاتون پر مگر مچھ کا حملہ، گھسیٹ کر دریا میں لے گیا

خطرناک مگرمچھ کا حملہ
جکارتہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) انڈونیشیا میں ایک حاملہ عورت، منیرہ دوپہر کا کھانا بنا رہی تھی جب ایک مگرمچھ اس کے سیلاب زدہ باورچی خانے میں آ گیا اور اس پر حملہ کر دیا۔ مگرمچھ نے اس کی ٹانگ کاٹ لی، اسے گھسیٹتا ہوا دریا میں لے گیا جس سے اس کی موت ہوگئی۔ اس کی بہن نے اسے بچانے کی کوشش کی مگر مگرمچھ بہت تیز تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا؟
مگرمچھوں کی تعداد اور خطرہ
ڈیلی میل کے مطابق انڈونیشیا میں 14 قسم کے مگرمچھ پائے جاتے ہیں جن میں کھارے پانی کے مگرمچھ بھی شامل ہیں جو اتنے بڑے ہو سکتے ہیں کہ ان کی لمبائی سکول بس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ یہ مگرمچھ 1999 سے قانونی طور پر محفوظ ہیں، یعنی ان کا شکار کرنا ممنوع ہے۔ انڈونیشیا میں مگرمچھوں کے حملے بڑھ رہے ہیں، گزشتہ سال 179 حملوں میں 92 اموات ہوئیں۔
انسانی مداخلت کے اثرات
چونکہ مگرمچھوں کے قدرتی دشمن انسان ہی ہیں اور شکار کرنا ممنوع ہے، اس لیے ان کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ مچھلیوں کا زیادہ شکار اور ٹن کان کنی نے مگرمچھوں کو انسانی بستیوں کے قریب کر دیا ہے جہاں لوگ خطرے کا اندازہ نہیں لگا پاتے۔ گزشتہ ہفتے ایک 13 سالہ لڑکا بھی مگرمچھ کے حملے میں اس وقت مارا گیا جب وہ اپنی گیند دریا سے واپس لانے گیا تھا۔ انڈونیشیا میں مگرمچھ ایک حقیقی خطرہ ہیں جن سے خبردار رہنا ضروری ہے。