مولانا فضل الرحمان جس کرپشن کی بات کر رہے یہ اس وقت حکومت کا حصہ تھے: بیرسٹر سیف
پشاور میں مشیر اطلاعات کی گفتگو
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جس کرپشن کی بات کر رہے ہیں، اس وقت وہ خود نگران حکومت کا حصہ تھے۔ ہم نے 20 ارب روپے ان ہی کے لوگوں سے ریکور کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی شادی سے متعلق بہن مریم وٹو کا نیا انکشاف
اخلاق اور کردار کی اہمیت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارے اخلاق اور کردار سے ہماری پہچان ہوتی ہے۔ سکھ مذہب میں انسانیت سے محبت اور اخلاق کا درس حاصل ہوتا ہے، جبکہ ہندو مذہب میں بھی اخلاق پر زور دیا گیا ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی تعلیمات محبت پر توجہ دیتی ہیں، اور اسلام کے اصول بھی محبت، اخلاق اور بھائی چارے پر مبنی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مراد سعید کو 60 دن میں حلف نہ لینے پر نشست سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے، مرتضیٰ سولنگی
نوجوانوں کا پیغام
بیرسٹر محمد علی سیف نے نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کرنے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اخلاق کی بنیاد پر ہم ایک ہیں، اور کوئی بھی قوم یا گروہ نہ تو اکثریت ہے اور نہ ہی اقلیت۔ بہترین وہ ہے جو انسانیت کے لیے کچھ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، کار کی ٹکر لگنے سے سڑک پر گرنے والے موٹرسائیکل سوارفوڈ رائیڈر کو ٹرک نے روند دیا
سیاسی تحریک کے حوالے سے گفتگو
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور دوسری جماعتیں تحریک چلائیں، لیکن عوام کو ساتھ لے آئیں۔ ایسے ہتھکنڈوں سے بانی پی ٹی آئی کی مقبولیت ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہم تحریک بھی چلائیں گے اور عوام کو شعور بھی دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم نے جنگ شروع کی نہ ہی جنگ بندی کی درخواست کی پاکستان نے بھارتی میڈیا کے دعووں کو مسترد کر دیا
حالیہ سیاسی صورتحال
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے بتایا کہ دو دن قبل ہمارے چترال کے ایم این اے کو سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، اور بانی پی ٹی آئی ہمیشہ تحریک کے قائد رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ماہره خان کا ’رئیس‘ کے پوسٹرز سے تصویر ہٹانے پر ردعمل سامنے آگیا
کرپشن سکینڈل کا ذکر
مشیر اطلاعات نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان جس کرپشن سکینڈل کی بات کرتے ہیں، ان کے لوگ ٹھیکے اور کمیشن لے کر تجوریاں بھر رہے تھے، جبکہ ہم نے 20 ارب کے قریب چوری شدہ رقم انہی لوگوں سے وصول کی ہے۔
صوبائی بجٹ اور عوامی ریلیف
ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کا بجٹ 13 جون کو پیش کیا جائے گا اور اس صوبائی بجٹ میں عوام کو بھرپور ریلیف ملے گا۔ ہمارے خزانے میں وسائل بھرے ہوئے ہیں اور ہم نے صوبے کے وسائل دستیاب طریقے سے لاہور بار کے لیے فراہم کیے ہیں۔








