تنخواہ داروں کو ریلیف کے لیے بچت اسکیموں اور بینک ڈیپازٹ پر ٹیکس میں 2 فیصد اضافے پر غور

اسلام آباد کی تازہ خبر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رضامندی سے تنخواہ دار اور دیگر شعبوں کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش میں ایف بی آر کمرشل بینکوں اور بچت سکیموں میں رکھے گئے ڈیپازٹس پر حاصل ہونے والی سود کی آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں 2 فیصد اضافے پر غور کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کیخلاف ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

نئے بجٹ میں ٹیکس کی تجاویز

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق آئندہ مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں فائلرز اور نان فائلرز دونوں کے لئے ٹیکس کی شرح میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ باغبانپورہ ٹریفک حادثے کے متاثرین کے گھر پہنچ گئیں

آئی ایم ایف کی حتمی منظوری

ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق آئی ایم ایف نے ابھی اس تجویز کی حتمی منظوری نہیں دی ہے۔ آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے اور دیگر شعبوں کو ریلیف فراہم کرنے کی صورت میں پیدا ہونے والے خسارے کو پورا کرنے کے لئے مختلف ٹیکس تجاویز کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کی آلودہ ساحلی پٹی: “ایک وقت تھا جب ہم یہاں بال دھوتے تھے، اب یہ مٹی پاؤں میں لگ جائے تو کئی دن تک دھونے سے بھی نہیں جاتی”

سود کی آمدنی پر ٹیکس میں اضافہ

ایف بی آر کے سابق ممبر ٹیکس پالیسی ڈاکٹر محمد اقبال کے مطابق اگر اس ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا تو اس سے ان لوگوں کی زندگی مشکل ہو جائے گی جو بینکوں اور سیونگز سکیموں میں اپنی جمع شدہ رقم سے حاصل ہونے والی سودی آمدن پر منحصر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایکس (ٹوئٹر) کا صارفین کا ڈیٹا تھرڈ پارٹیز کو فراہم کرنے کا فیصلہ

بینکوں پر اثرات

اسی طرح کمرشل بینکوں کو بھی نقصان ہوگا کیونکہ ان کی جمع شدہ رقوم میں کمی آسکتی ہے۔ ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ یہ غیر فعال آمدنی پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کے طریقوں میں سے ایک ہے کیونکہ افراد کے ساتھ ساتھ کمپنیاں بھی کمرشل بینکوں اور بچت سکیموں میں پیسہ لگاتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایشین کرکٹ کونسل نے ایمرجنگ ویمنز ایشیا کپ ملتوی کردیا

موجودہ ٹیکس کی شرح

فائلرز کے لئے سود کی آمدنی پر موجودہ ٹیکس کی شرح 15 فیصد تھی جبکہ نان فائلرز کے لئے یہ بڑھا کر 35 فیصد کر دی گئی تھی۔ آئندہ بجٹ میں فائلرز اور نان فائلرز دونوں کی غیر فعال آمدنی پر ٹیکس کی شرح میں 2 فیصد اضافہ زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زرمبادلہ کے ذخائر میں بڑا اضافہ

خسارے کی تشویش

ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا کہ سود کی آمدنی پر 15 فیصد کی شرح پہلے ہی کافی زیادہ تھی۔ اگر اس میں اضافہ کیا جائے تو یہ افراد کی زندگیوں پر منفی اثر ڈالے گا۔

نتیجہ

اگر یہ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا تو یہ بینکوں کی جمع شدہ رقوم میں کمی کا باعث بن سکتا ہے اور افراد کی معاشی حالت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کو سوچنا ہوگا کہ وہ مزید مشکلات پیدا کرنے کے بجائے حل کیسے نکال سکتی ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...