بنگلہ دیش کی نئی حکومت نے نئے کرنسی نوٹوں پر شیخ مجیب کی تصویر ہٹا کر کس کی لگا دی؟ حسینہ واجد کو ایک اور جھٹکا

شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کو کرنسی نوٹوں سے ہٹایا گیا
ڈھاکہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بنگلا دیش کے ’’بابائے قوم‘‘ شیخ مجیب الرحمان کی تصویر کو ملک کے کرنسی نوٹوں سے ہٹادیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلورو: 7 منزلہ زیر تعمیر عمارت منہدم، کئی مزدور پھنس گئے ، 1ہلاک
معاشی اور سیاسی اثرات
بنگلادیش میں اس غیرمعمولی تبدیلی نے نہ صرف معیشت کے کاغذی روپ کو بلکہ سیاسی فضا کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ حالیہ دنوں حکومت کی جانب سے نئے کرنسی نوٹ جاری کیے گئے ہیں جن پر اب ملک کے بانی اور شیخ حسینہ واجد کے والد، شیخ مجیب الرحمان کی تصویر موجود نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں بڑا اضافہ
نئے ڈیزائن کا اعلان
اتوار کے روز بنگلادیشی بینک نے باضابطہ طور پر 20، 50 اور 1000 ٹکہ مالیت کے نئے ڈیزائن والے نوٹ جاری کیے، جن پر کسی بھی انسانی شخصیت کی تصویر شامل نہیں کی گئی۔ بلکہ اس کی جگہ قدرتی مناظر اور تاریخی مقامات کی دلکش تصاویر نے لے لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دی ورٹیکل نے پاکستان میں پہلی بار کمرشل پراپرٹی کی مشترکہ ملکیت کا ماڈل متعارف کرا دیا
نئی جمالیاتی تبدیلی
بینک کے ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ تبدیلی صرف ایک جمالیاتی پہلو کی نہیں بلکہ ایک نئے وژن کی عکاسی کرتی ہے، جہاں قوم کو ثقافتی اور تاریخی ورثے سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ عمل مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا، اور آئندہ بھی مختلف مالیت کے نوٹوں میں اسی طرز پر تبدیلی کی جائے گی۔ تاہم عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ پرانے نوٹ اور سکے بدستور قانونی طور پر گردش میں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: قضاء کا ذائقہ شیریں ہے شہد سے لوگو۔۔۔
تاریخی تناظر
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بنگلادیشی کرنسی کے ڈیزائن میں رد و بدل کی گئی ہو۔ 1972 میں ملک کے قیام کے بعد ابتدائی نوٹوں پر ملک کا نقشہ نمایاں تھا، لیکن بعد میں جب شیخ مجیب الرحمان اور ان کی جماعت عوامی لیگ اقتدار میں آئی، تو نوٹوں پر بانیِ قوم کی تصویر کو شامل کیا گیا۔ جب دیگر جماعتیں، خصوصاً بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی)، حکومت میں آئیں، تو کرنسی پر آثار قدیمہ اور تاریخی مقامات کی تصاویر شامل کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریل کا سفر آرام دہ تھا اور رومانٹک بھی، ہم بھی بیوی والے ہو گئے تھے، وہ تھی بھی میرا چاند ہی، جیتا جاگتا، ہنستا مسکراتا، گاتا چاند، بھرے گھر سے آئی تھی۔
سیاسی پس منظر
اس بار تبدیلی ایک غیرمعمولی سیاسی موڑ کے ساتھ آئی ہے۔ گزشتہ برس 5 اگست کو بنگلادیش میں حکومت مخالف مظاہروں نے سنگین شکل اختیار کی، جن میں سیکڑوں افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس کے بعد وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد، جو شیخ مجیب کی بیٹی ہیں، استعفیٰ دے کر مبینہ طور پر بھارت منتقل ہوگئیں۔ فی الوقت ملک میں ایک نگران حکومت قائم ہے، جو عبوری طور پر ریاستی معاملات چلا رہی ہے۔
نئی بحث کا آغاز
شیخ مجیب الرحمان کو بنگلادیش ’بابائے قوم‘ کا درجہ حاصل ہے، اور ان کی تصویر کو کرنسی نوٹوں سے ہٹانا صرف ایک ڈیزائن چینج نہیں، بلکہ ملک کی سیاست اور قومی شناخت میں بڑی تبدیلی کا اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔ اس فیصلے نے ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے: کیا بنگلادیش اپنی تاریخ کو دوبارہ لکھنے جا رہا ہے؟