روس نیٹو ممالک پر 4 سال میں حملہ کرسکتا ہے: جرمن ڈیفنس چیف
جرمنی کے ڈیفنس چیف کا بیان
برلن (ڈیلی پاکستان آن لائن) جرمنی کے ڈیفنس چیف جنرل کارسٹن بریور کا کہنا ہے کہ مغربی فوجی اتحاد نیٹو میں شامل ممالک کو اگلے 4 سال میں روس کے ممکنہ حملوں کے لئے تیار رہنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: لیبیا کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی چیف آف دی نیول سٹاف ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقات
روسی فوجی طاقت میں اضافہ
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل کارسٹن بریور کا کہنا تھاکہ روس ہر سال سینکڑوں ٹینک تیار کر رہا ہے، جن میں سے کچھ 2029 یا اس سے پہلے نیٹو میں شامل بالٹک ممالک پر حملے کے لئے استعمال ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیف آف ڈیفنس کے نوٹیفکیشن کے معاملے پر بالکل بھی اختلاف نہیں ہے، نوٹیفکیشن 3 سے 4 دن میں جاری ہوگا: رانا ثناءاللہ
نیٹو میں اتحاد
انہوں نے کہا کہ نیٹو میں شامل ممالک ہنگری اور سلوواکیہ کی جانب سے یوکرین میں جنگ کے حوالے سے اختلاف رائے کے باوجود متحد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: این سی سی آئی اےکرپشن اسکینڈل میں پیش رفت، کال سنٹرز کے ذریعے بڑے پیمانے پر مبینہ فراڈ کا انکشاف
خطرات کی شدت
جنرل کارسٹن کا کہنا تھا کہ نیٹو کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں، ایسے خطرات جو میں نے اپنی 40 سالہ سروس میں نہیں دیکھے۔ روس اپنی فورسز کی طاقت کو بہت بڑے پیمانے پر بڑھا رہا ہے اور ہر سال 1500 جنگی ٹینک تیار کر رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ روس کا ہر ٹینک یوکرین کے خلاف جنگ میں نہیں جا رہا۔
آرٹلری میونیشن کی تیاری
جرمن ڈیفنس چیف نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسی طرح روس نے 2024 میں 152 ایم ایم کے 40 لاکھ آرٹلری میونیشن تیار کئے، جو سارے یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال نہیں ہو رہے۔ یہ سب ذخیرہ نیٹو پر ممکنہ حملے کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔








