بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو مہنگائی کے تناسب سے ریلیف دینے کا فیصلہ

حکومت کا سرکاری ملازمین کے لئے نئے بجٹ میں ریلیف کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ کا پولی گرافک ٹیسٹ کے پروٹو کولز پیش کرنے کا حکم
تنخواہوں میں اضافے کے مطالبات
نجی ٹی وی سما نیوز ذرائع کے مطابق حکومت نے نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کو مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میں ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ کیش ٹرانزیکشن کی حوصلہ شکنی کے لئے فنانس بل 2025 میں اہم تجاویز زیر غور ہیں۔
خیال رہے کہ سرکاری ملازمین نے تنخواہوں اور الاؤنسز میں نمایاں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔ ملازمین نے کم از کم ماہانہ اجرت یا تنخواہ 50 ہزار مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 10 جون کو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہرنائی میں جھڑپ، 3 دہشتگرد ہلاک، میجرسمیت 2 جوان شہید
نئے بجٹ میں کیش ٹرانزیکشن پر پابندیاں
ذرائع ایف بی آر کے مطابق، کیش ٹرانزیکشن کی حوصلہ شکنی کے لئے بجٹ میں پیٹرول پمپ سے نقد تیل خریدنے پر تین روپے تک اضافی وصولی کی تجویز ہے۔ اس سے ٹیکس چوری اور ملاوٹ پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ مینوفیکچررز اور درآمد کنندگان نقد فروخت پر اضافی 2 فیصد ٹیکس وصول کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کے سربراہ نے مودی سے درخواست کردی
نئے ٹیکس تجاویز
بجٹ میں ٹیئرون ری ٹیلرز پر نقد خریداری پر بھی اضافی ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے۔ ریسٹورنٹس میں پہلے ہی ڈیبٹ کریڈٹ کارڈ سے ادائیگی پر ٹیکس چھوٹ ہے، اور پیٹرول پمپس پر نقد کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل پیمنٹ کے اختیارات استعمال کئے جائیں گے۔ کیوآر کوڈز، ڈیبٹ، کریڈٹ کارڈز، اور موبائل ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔ خریدار زیادہ ٹیکس ادا کرنے کے بعد نقد ادائیگی کرنے میں آزاد ہوں گے۔
نئے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کی توسیع
ذرائع ایف بی آر کے مطابق، نئے بجٹ میں ایونٹ مینجرز، جیولرز، شادی ہالز، ڈاکٹر اور وکلا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوئی تجویز شامل نہیں ہے۔