غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی: ورلڈ فوڈ پروگرام
غزہ میں انسانی بحران
غزہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں جاری انسانی بحران پر جرمنی، مصر اور اقوامِ متحدہ کی جانب سے اسرائیل پر شدید دباو ڈالا جا رہا ہے کہ وہ فوری طور پر امداد کی فراہمی کی اجازت دے۔
یہ بھی پڑھیں: راستے بند ، تحریک انصاف نے حکمت عملی بدل لی ، لاہور اور دیگر شہروں میں احتجاج کیسے ریکارڈ کروایا جائے گا ؟اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
جرمنی کی مداخلت
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق، جرمن چانسلر فریڈرِش میرٹس نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے فون پر گفتگو کی اور زور دیا کہ اسرائیل فوری طور پر غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل اور محفوظ تقسیم کو یقینی بنائے۔
یہ بھی پڑھیں: حسن نواز: دیوالیہ پن کیا ہے اور برطانیہ میں اس کی کیا اہمیت ہے؟
مصر کا سخت موقف
ادھر مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے قاہرہ میں نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ "فلسطینیوں کے خلاف بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے۔" انہوں نے غزہ میں بے روک ٹوک امداد کے داخلے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Government Hires Consultant for Profiling Chinese Loans in CPEC Power Plants
اقوام متحدہ کا انتباہ
اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک (WFP) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنڈی مککین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے فوری طور پر انسانی امداد کے لئے راستے نہ کھولے تو غزہ میں ایک ناقابل تصور انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نئے مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا اعلان آج کیا جائے گا
فوری کارروائی کی ضرورت
انہوں نے امریکی چینل اے بی سی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ "ہمیں فوری جنگ بندی، مکمل رسائی اور کھلے راستے درکار ہیں تاکہ ہم خوراک پہنچا سکیں ورنہ ایک ایسی تباہی سامنے آئے گی جو دنیا نے پہلے کبھی نہ دیکھی ہو۔"
ورلڈ فوڈ پروگرام کی تیاری
انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام کا عملہ دنیا میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہے اور اگر اسرائیل رسائی دے دے تو وہ بڑے پیمانے پر مدد فراہم کر سکتے ہیں۔








