رضا ربانی کی بجٹ پرانے این ایف سی کے ساتھ پیش کرنے کی مذمت

سابق چیئرمین سینیٹ کی تنقید
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق چیئرمین سینیٹ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما میاں رضا ربانی نے سالانہ بجٹ کو پرانے این ایف سی کے ساتھ پیش کرنے کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی
نئے این ایف سی ایوارڈ کا عدم اعلان
روز نامہ جنگ کے مطابق انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ 7ویں این ایف سی ایوارڈ پر 2009ء میں دستخط ہوئے، جو 2010ء میں نافذ ہوا۔ 15 سال گزر چکے ہیں اور نئے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا سرگودھا میں 3 خواتین پر تشدد کا نوٹس ، رپورٹ طلب کر لی
آئینی تقاضے اور صوبوں کے حقوق
ان کا کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 160 کے تحت ہر 5 سال بعد این ایف سی ایوارڈ جاری کرنا ضروری ہے، جبکہ وفاقی تقسیم شدہ پول میں سے صوبوں کو ان کے جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
18 ویں ترمیم کا اثر
رضا ربانی نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد نئے این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا حصہ کم نہیں ہوسکتا۔ حکمران اشرافیہ میں وسائل کی بھوک ہے، اور انہیں اس بات کی پرواہ نہیں کہ یہ وسائل کہاں سے آئیں۔