ہر چیز موجود ہے، مہلت کس بات کی مانگ رہے ہیں، سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم

مصطفیٰ قتل کیس میں سماعت
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)مصطفیٰ قتل کیس میں ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے والے سابق اے ٹی سی جج ذاکر حسین کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت پراسیکیوٹر پر برہم ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جاگیردارانہ جمہوریت ملک کے لیے ٹھیک نہیں، خالد مقبول صدیقی بھی کھل کر بول پڑے
عدالت کی برہمی
عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا آپ ہائیکورٹ آرڈر کا دفاع کرنا چاہتے ہیں؟ پراسیکیوٹر نے کہاکہ فائل میرے پاس نہیں، تفتیشی افسر بھی غیر حاضر ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ ہرچیز موجود ہے، مہلت کس بات کی مانگ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا لاکھوں ڈالر کے بھارتی آم لینے سے انکار، انڈیا کو پانچ لاکھ ڈالر کے نقصان کا سامنا
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مصطفیٰ قتل کیس میں ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے والے سابق اے ٹی سی جج ذاکر حسین کی درخواست پر سماعت ہوئی، مصطفیٰ عامر کی والدہ اور وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: میرے لئے تیل کا صرف ایک قطرہ، ٹرمپ کا ابوظہبی میں اماراتی میزبانوں سے شکوہ
وکیل کا مؤقف
وکیل وجیہ عامر نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ کے ریمارکس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، عدالت چاہے تو ریمارکس حذف کردے۔ عدالت نے کہاکہ ملزم ارمغان کہاں ہے، کیا اس کو نوٹس کی تعمیل نہیں ہوئی؟ عدالتی حملے نے کہاکہ ملزم ارمغان کو نوٹس کی تعمیل کرا دی تھی، کوئی پیش نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: سانحۂ خضدار : بھارت اپنے ریاستی ایجنٹوں کے ذریعے بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے: وزیر اعظم
جسٽس عقیل عباسی کا سوال
جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا کہ ریمارکس زبانی بیان پر دیئے گئے، انہیں حذف کرنا چاہتے ہیں؟ کیس میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے ہائی پروفائل ہوا، سوشل میڈیا پر پوسٹ آنے سے آپ لوگ کیوں گھبرا جاتے ہیں؟
عدالت کا فیصلہ
عدالت نے کہاکہ ہم کیس میرٹ پر بات کرنا چاہتے ہیں نہ ہی کیس متاثر ہوگا۔ یہ کیا بات ہوئی ایک دن نوٹس دیئے، دوسرے دن جج کیخلاف سخت ریمارکس جاری کر دیئے، کسی کی عزت بھی ہوتی ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا آپ ہائیکورٹ آرڈر کا دفاع کرنا چاہتے ہیں؟ پراسیکیوٹر نے کہاکہ فائل میرے پاس نہیں، تفتیشی افسر بھی غیر حاضر ہے۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کی سرزنش کرتے ہوئے کہاکہ ہرچیز موجود ہے، مہلت کس بات کی مانگ رہے ہیں۔ عدالت نے قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی کو 5جون کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔