بھارتی پروفیسر نے مودی کے معیشت کو لیکر بڑے دعوﺅں کا بھانڈا پھوڑ دیا

مودی حکومت کے دعووں کی حقیقت
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی پروفیسر نے مودی حکومت کے دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بننے اور جی ڈی پی گروتھ جاپان سے بھی زیادہ ہونے کے دعوے کی قلعی کھول دی۔
یہ بھی پڑھیں: طاقت کے بل بوتے پر نظام زیادہ دیر نہیں چل سکتا، بحرانوں کا حل سیاسی بات چیت سےممکن ہے: لیاقت بلوچ
معاشی اعداد و شمار کی حقیقت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات کے ریٹائرڈ پروفیسر ارون کمار نے کہا کہ بھارتی سرکار نجی شعبوں کو چھوڑ کر صرف عوامی شعبوں کے محدود اعداد و شمار سے جی ڈی پی گروتھ دکھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس، ایجنڈا کیا تھا؟ اس اجلاس کی اہمیت کیا ہے؟ انتہائی مفید معلومات
معاشی چیلنجز اور تنقید
ارون کمار کے مطابق ملک میں بڑھتی مہنگائی، بے روزگاری، ایم سی جی، ٹریڈ، لیدر گڈز سیکٹرز سمیت اور دوسرے اہم سیکٹر میں تنزلی کے باعث ماہرین بھی حکومتی اعداد و شمار کو غلط قرار دے رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کا مؤقف
ریٹائرڈ پروفیسر نے مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) بھی حکومتی ڈیٹا کو استعمال کرتا ہے، اس لئے بھارتی سرکار کے دعوے میں آئی ایم ایف کا اندازہ بھی وزن نہیں ڈال سکتا۔