آئی پی ایل میں طویل انتظار کے بعد آر سی بی کی جیت پر ویرات کوہلی جذباتی ہو گئے

ویرات کوہلی کا خواب حقیقت میں تبدیل
ممبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی کرکٹ سٹار ویرات کوہلی نے آخرکار اپنی آئی پی ایل ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور (RCB) کے ساتھ چیمپئن بننے کا خواب پورا کر لیا۔ 18 سال کی طویل جدوجہد، بے شمار قربانیاں اور ناقابلِ یقین کمٹمنٹ کے بعد کوہلی نے اس تاریخی کامیابی کو "مداحوں اور ٹیم دونوں کے لیے" قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹم کُک سے گزشتہ روز تکرارہوئی، ایپل کو بھارت میں موبائل فون تیار نہیں کرنے چاہئیں: ڈونلڈ ٹرمپ
جیت کا جشن
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ویرات کوہلی نے کہا: "یہ جیت اتنی ہی مداحوں کی ہے جتنی ٹیم کی۔ میں نے اپنی جوانی، اپنا عروج، اور سارا تجربہ اس ٹیم کو دیا۔ ہر سیزن میں جیتنے کی کوشش کی، اپنی پوری جان لگا دی۔ آج یہ لمحہ حاصل کرنا ناقابلِ یقین ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ میچ کے بعد وہ جذبات پر قابو نہ رکھ سکے: "جب آخری گیند کروائی گئی تو میں جذبات سے مغلوب ہو گیا۔ میں نے ایک ایک لمحہ دل سے کھیلا ہے، اور آج یہ سب کچھ لوٹ کر آیا ہے۔" کوہلی نے سابق ساتھی اے بی ڈیویلیئرز کو خاص طور پر یاد کرتے ہوئے کہا: "میں نے اسے پیغام دیا کہ یہ جیت تمہاری بھی ہے۔ تمہیں ہمارے ساتھ جشن منانا چاہیے۔" چار سال پہلے ریٹائر ہو چکے ہو، پھر بھی تم ہی سب سے زیادہ پلیئر آف دی میچ رہ چکے ہو۔ یہ تمہارے اثرات کی گواہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ اور عمان کے سفیروں کی سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے ملاقاتیں
کیریئر کا سنگِ میل
ایک سوال کے جواب میں کوہلی نے اس کامیابی کو اپنے کیریئر کے "سب سے بڑے لمحات" میں سے ایک قرار دیا۔ "میں نے ہمیشہ یہ خواب دیکھا کہ RCB کے ساتھ جیتوں۔ کئی بار ایسے لمحے آئے کہ ٹیم چھوڑنے کا سوچا، لیکن ہمیشہ وفادار رہا۔ یہی وہ ٹیم ہے جس کے لیے میں اپنا آخری آئی پی ایل میچ کھیلوں گا۔ بنگلور میرے دل اور میری روح کا حصہ ہے۔ آج سکون سے نیند آئے گی۔"
ٹیسٹ کرکٹ کی اہمیت
جب ان سے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو کوہلی نے کہا: "یہ لمحہ بے شک خاص ہے، لیکن ٹیسٹ کرکٹ اب بھی پانچ درجے اوپر ہے۔ جو نوجوان آ رہے ہیں، ان سے گزارش ہے کہ اس فارمیٹ کا احترام کریں۔ اگر آپ ٹیسٹ کرکٹ میں پرفارم کرتے ہیں تو دنیا آپ کو آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر داد دیتی ہے۔ یہ حقیقی عزت ہے۔"