پختونخوا: ادویات کی خریداری میں خورد برد، سابق ڈی جی صحت سمیت 10 اہلکاروں کی کارروائی کا آغاز

پشاور میں دوائیوں کی خریداری میں خورد برد
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا میں نگران دور میں دوائیوں کی خریداری میں خورد برد کے الزام میں محکمہ صحت کے سابق ڈی جی سمیت 10 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ چند دن میں بتائیں گے کہ کس طرح ملک کا دفاع کر سکتے ہیں، خواجہ آصف
نیوز کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے صوبے میں نگران دور حکومت میں دوائیوں کی خریداری میں خورد برد کے معاملے میں محکمہ صحت کے سابق ڈی جی سمیت 10 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بدری کے خطرات کے باوجود بھارتی شہری آخر امریکہ جانے کا خواب کیوں دیکھتے ہیں؟
نوٹس اور جواب طلبی
وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کے اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیے ہیں۔ دستاویزات کے مطابق تمام اہلکاروں کو 10 سے 14 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جواب نہ ملنے پراہلکاروں کے خلاف ثبوت کے طور پر یکطرفہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 27 برس مکمل، یومِ تکبیر پر آج ملک بھر میں عام تعطیل
تحقیقات اور سفارشات
ان افسران کے خلاف بدعنوانی اور بد انتظامی کی تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں۔ معاون خصوصی انسداد بدعنوانی مصدق عباسی کی سربراہی میں کمیٹی نے تحقیقات کیں۔ تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پر وزیراعلیٰ نے ان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور خشک، کچھ مقامات پر بارش کا امکان
مالی نقصان اور وصولی
نوٹس میں ان اہلکاروں سے 17 ، 17 کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ نگران دورمیں دوائیوں کی خریداری کے لیے 3 ارب سے زیادہ کی رقم جاری ہوئی اور ادویہ ساز کمپنیوں نے ایک ارب 20 کروڑ روپے وصول کرنے کے باوجود دوائیاں نہیں دیں اور حکومت کو صرف 20 کروڑ روپے کی ادویات فراہم کی گئیں۔
صحت مشیر کا بیان
دوسری جانب مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے جیو نیوز کو بتایا کہ کرپشن کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان اہلکاروں کو نہ صرف ملازمت سے فارغ کیا جائے گا بلکہ ان سے وصولی بھی کی جائے گی۔