چین کا کرپٹو کرنسی پر مکمل پابندی کا فیصلہ، ملک میں رکھنے پر بھی پابندی عائد

چین کی کرپٹو کرنسی کے خلاف نئی مہم
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین نے کرپٹو کرنسی کے خلاف اپنی مہم کو نئی شدت دے دی ہے اور اب پہلی بار اس کی ملکیت کو بھی غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔ چین طویل عرصے سے کرپٹو کرنسی کی مخالفت کرتا رہا ہے، حالانکہ رپورٹس کے مطابق چین دنیا میں سب سے زیادہ بٹ کوائن رکھنے والے ممالک میں دوسرے نمبر پر ہے اور اس کے پاس تقریباً ایک لاکھ 94 ہزار بٹ کوائن موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے: وزیراعلیٰ سندھ
کرپٹو کے خلاف چین کی تاریخ
ویب سائٹ ٹیک لوئے کے مطابق 2013 سے چین نے کرپٹو کے خلاف اقدامات کا آغاز کیا، 2017 میں آئی سی اوز اور مقامی ایکسچینجز پر پابندی لگائی، 2019 میں کرپٹو سروسز پر مزید سختیاں آئیں، اور 2021 میں کرپٹو مائننگ پر کریک ڈاؤن کیا گیا۔ لیکن اس کے باوجود انفرادی طور پر کرپٹو رکھنے کی اجازت تھی، جو اب ختم کر دی گئی ہے۔حکومت نے ڈیجیٹل یوان کے فروغ کے لیے راہ ہموار کرتے ہوئے دیگر تمام ڈیجیٹل کرنسیوں کو غیرقانونی قرار دے دیا ہے۔ اب ملک میں بٹ کوائن یا کسی بھی کرپٹو کرنسی کی ملکیت قابل سزا جرم بن چکی ہے۔ یہ فیصلہ مالیاتی خودمختاری، سرمائے کے انخلا کو روکنے اور سرکاری ڈیجیٹل کرنسی کو واحد قانونی کرنسی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پارٹی بڑی تحریک کی تیاری کرے، ساری زندگی جیل میں رکھ لیں نہیں جھکوں گا، عمران خان
عالمی منڈیوں پر اثرات
اس فیصلے کا عالمی منڈیوں پر فوری اثر ہوا۔ بٹ کوائن کی قیمت گری اور دیگر کرپٹو کرنسیاں زیادہ متاثر ہوئیں۔ بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 11 ہزار ڈالر سے کم ہو کر ایک لاکھ 04 ہزار ڈالر کے قریب آگئی۔ اسی طرح اتھیریم کی قیمت میں بھی بڑی کمی دیکھی گئی ہے۔بائنانس کے مطابق چین کی طرف سے کرپٹو پر مکمل پابندی لگائی گئی ہے، یعنی ایسے چینی شہری جن کے پاس بیرون ممالک کرپٹو کرنسی ہوگی، ان سے بھی تحقیقات ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی صاحبان کے لیے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
چینی کرپٹو بانیوں کی عالمی توسیع
دلچسپ بات یہ ہے کہ چینی کرپٹو بانیوں نے پیچھے ہٹنے کے بجائے دنیا بھر میں اپنی سرگرمیاں پھیلا دی ہیں۔ بائنانس کے بانی چانگ پینگ ژاؤ، ٹرون کے جسٹن سن، اور بٹ مین کے جی ہان وو جیسے بڑے نام اب سنگاپور، دبئی اور سیشلز جیسے ملکوں میں اپنی کمپنیوں کو چلا رہے ہیں۔ بائنانس کے دنیا بھر میں 270 ملین سے زائد صارفین ہیں، حالانکہ اس کی بنیاد اسی چین میں رکھی گئی تھی جہاں اب کرپٹو مکمل طور پر غیرقانونی ہو چکی ہے۔
پاکستان کے لیے چین کی پابندی کا اثر
واضح رہے کہ چین کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کی طرف سے بٹ کوائن کے سٹریٹجک ریزور قائم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ دیکھنا ہوگا کہ چین کی اس پابندی کا پاکستان کے حکومتی فیصلے پر کتنا اثر پڑتا ہے۔