ہم جنس پرست خاتون نے گود لیے گئے 6 بچوں سمیت خود کشی کرلی

خودکشی کا دلخراش واقعہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ہم جنس پرست جینیفر ہارٹ نے اپنی بیوی سارہ اور چھے گود لیے گئے بچوں سمیت گاڑی کو 100 فٹ بلند چٹان سے نیچے سمندر میں گرا کر اجتماعی خودکشی کر لی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ ایک سوچا سمجھا قتلِ عام تھا، جس کی تیاری میں ماں نے خودکشی اور زہریلی دوا کی مقدار جیسے موضوعات پر انٹرنیٹ پر سرچ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں شدید طوفان اور بارشوں سے نظامِ زندگی درہم برہم، ریڈ وارننگ جاری
بچوں پر جسمانی اور ذہنی اذیت
دی مرر کے مطابق، ماں نے بچوں پر عرصہ دراز سے سخت جسمانی سزا، فاقہ کشی اور ذہنی اذیتیں مسلط کی تھیں۔ مختلف ریاستوں میں بچوں کی فلاح و بہبود کے اداروں کو متعدد بار شکایات موصول ہوئیں، لیکن ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے باعث کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش اور جنوبی افریقاکے کرکٹرز میدان میں لڑ پڑے، ویڈیو وائرل
پولیس کی مداخلت سے پہلے کی حالت
حادثے سے چند روز قبل، ہمسایوں نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ بچے بھوکے ہیں اور مدد کے لیے دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں۔ ایک بچی رات ایک بجے صرف کمبل اوڑھ کر مدد مانگنے پہنچی تھی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ حادثے سے پہلے سارہ ہارٹ نے خودکشی، ڈراؤننگ، بیناڈرل کی خوراک اور درد کے بارے میں گوگل پر تلاش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارا باورچی مزارعہ کا ان پڑھ بیٹا تھا، ڈانٹ سے تنگ آکر ایک دن پوچھا، صاحب جی، یہ IDIOT کیا ہوتا ہے؟ میں نے شرارتاً کہا، بہت خوب، شاباش.
حادثے کی تحقیقات
حادثے کے وقت گاڑی میں بریک لگانے کے کوئی شواہد نہیں ملے، جبکہ جینیفر نشے میں تھی اور سارہ کے جسم میں بیناڈرل کی بڑی مقدار پائی گئی۔ بچوں کو بھی نشہ آور دوا دے کر بے ہوش کیا گیا تھا۔
خوشحالی کی حقیقت
یہ خاندان ظاہری طور پر خوشحال نظر آتا تھا، لیکن درحقیقت گھر میں جبر، خوف اور زیادتی کا راج تھا۔ تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ ماں نے بچوں کو سخت نظم و ضبط میں رکھا، ہنسی پر ڈانٹ، کم کھانا اور کسی غلطی پر گھنٹوں سزا دی جاتی تھی۔