سلمان فاروقی کے خلاف نوجوان کو گاڑی میں بٹھا کر تشدد کرنے کے کیس میں بڑی پیش رفت
کراچی میں نوجوان پر تشدد کا مقدمہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی کی جوڈیشل میجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں ڈیفنس کے علاقے میں نوجوان پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے نامزد ملزمان سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کو عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت، متاثرہ نوجوان نے ملزم کو معاف کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف کے مزید 5 ارکان قائمہ کمیٹیوں سے مستعفیٰ، تعداد 52 ہوگئی
عدالتی کارروائی اور فیصلہ
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد دونوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا اور تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ سماعت کے دوران متاثرہ نوجوان سدھیر بھی عدالت میں پیش ہوا، جس نے عدالت کے روبرو ملزم کی شناخت کرتے ہوئے بیان دیا کہ مجھے علم نہیں تھا کہ عدالت نے بلایا ہے، آج وکیل کے کہنے پر پیش ہوا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ترقیاتی اسکیموں کے لیے 112 ارب روپے کے فنڈز منظور
نوجوان کا بیان
عدالت نے سدھیر سے دریافت کیا کہ کیا اسے کسی قسم کے دباؤ یا خطرے کا سامنا ہے؟ جس پر نوجوان نے جواب دیا کہ میں کوئی کیس نہیں کرنا چاہتا، میں نے ملزم کو معاف کر دیا ہے، عدالت جو بھی فیصلہ کرے مجھے کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے نوجوان کا بیان ریکارڈ کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک سماعت ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا قبل ازوقت جیت کا دعویٰ حقیقت سے توجہ ہٹانا ہے،کملا ہیرس
واقعہ کی تفصیلات
یاد رہے کہ کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں گاڑی اور موٹر سائیکل میں تصادم کے بعد کار سوار مقامی کمپنی کا سربراہ سلمان فاروقی طیش میں آگیا تھا اور موٹر سائیکل سوار شہری کو زد و کوب کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
سماجی رد عمل
نوجوان کے ساتھ موجود اس کی بہنیں بااثر شخص کے سامنے ہاتھ جوڑ جوڑ کر معافیاں مانگتی رہیں، لیکن روتی لڑکیوں کے آنسوؤں پر بھی بااثر شخص کو ترس نہیں آیا تھا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کے ذریعے منظر عام پر آیا تھا.








