شرح پیدائش میں کمی، ویتنام میں صرف 2 بچے پیدا کرنے کی پابندی ختم

ویتنام میں آبادی کنٹرول کے قوانین میں تبدیلی
ہنوئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ویتنام نے آبادی کو کنٹرول کرنے کے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے دو سے زائد بچوں کے پیدا ہونے پر پابندی ختم کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے احتجاج کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہی، فضل الرحمان
نئی پالیسیاں اور ان کی وجوہات
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، ویتنام نے گرتی ہوئی شرح پیدائش کے باعث اب دو بچوں کی پالیسی کو ختم کر دیا ہے اور ہر جوڑے کو دو سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے “اقامہ” کی تجدید کیلئے نئی پالیسی متعارف کروادی
وزیر صحت کا بیان
رپورٹ کے مطابق، ویتنام کے وزیر صحت نے کہا کہ مستقبل میں گرتی ہوئی آبادی ویتنام کی معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کی دفاع اور سکیورٹی کے لیے بھی خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ہیڈکوچ مکی آرتھر کا گیری کرسٹن کے استعفیٰ پر ردعمل آ گیا
تاریخی پس منظر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، 1999 سے 2022 کے درمیان فی عورت شرح پیدائش 2.1 تھی، جبکہ 2024 میں یہ شرح کم ہو کر فی عورت 1.91 بچے رہ گئی ہے۔
آبادی کی کمی کی روک تھام
رپورٹ کے مطابق، آبادی کی کمی کو روکنے کے لیے شرح پیدائش بڑھانے کی ضرورت تھی، مگر یہ بڑھنے کے بجائے کم ہوگئی۔