ملزم عمر حیات مقتولہ ثنا گھر میں کیسے داخل ہوا؟

واقعہ کا پس منظر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مقتولہ ثناء اپنے والدین کے ہمراہ گھر کی پہلی منزل پر رہتی تھی۔ گراؤنڈ فلور پر دیگر کرائے دار رہائش پذیر تھے اور یہ بات عمر کو معلوم تھی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کی دھول بیٹھ نہیں رہی، کیا امریکی اسٹیبلشمنٹ صدر ٹرمپ کی باتیں مانے گی ۔۔۔؟ مظہر برلاس نے اہم انکشاف کر دیا
غصے میں عمر کی کارروائی
غصے میں عمر حیات اس کے گھر پہنچا اور اندر جانے کا راستہ تلاش کرنے لگا۔ گراؤنڈ فلور پر رہائش پذیر ایک خاتون کسی کام سے باہر نکلیں اور دروازہ بند کر گئیں۔ ہوا سے دروازہ کھلا تو عمر، جو پہلے ہی موقع کی تلاش میں تھا، فوراً اندر گیا اور سیڑھیوں سے اوپر ثناء کے کمرے میں چلا گیا۔ اس وقت گھر میں صرف ثناء اور اس کی پھوپھو تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: لیوٹس گارڈن جی ٹی روڈ پر اب تک کا سب سے عالیشان ریسٹورنٹ کھل گیا، لالہ موسیٰ میں یورپ جیسا ماحول
خطرے کا احساس
ٹک ٹاکر عمر کو اپنے کمرے میں دیکھ کر ثناء پریشان ہوگئی اور فوراً کہتی ہے کہ 'یہاں کیوں آئے ہو؟ یہاں تو کیمرے لگے ہیں، میرے گھر والے آجائیں گے، برائے مہربانی یہاں سے جاؤ'۔ عمر حیات اس وقت مشتعل ہوا، جس پر ثناء نے کہا 'میں تمہیں پانی پلاتی ہوں، ریلیکس'۔
خونریزی کا لمحہ
اسی دوران عمر نے ثناء کی بات نظر انداز کی اور پستول نکال کر اس کے سینے میں دو گولیاں ماریں۔ جس کے بعد وہ شدید زخمی ہوگئی اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئی۔