ملزم عمر حیات مقتولہ ثنا گھر میں کیسے داخل ہوا؟
واقعہ کا پس منظر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) مقتولہ ثناء اپنے والدین کے ہمراہ گھر کی پہلی منزل پر رہتی تھی۔ گراؤنڈ فلور پر دیگر کرائے دار رہائش پذیر تھے اور یہ بات عمر کو معلوم تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی ابھرتی ہوئی فٹسال کھلاڑی، 16 سالہ ایمن علی ٹیمو کی مدد سے اپنے خواب کی تعبیر کے قریب
غصے میں عمر کی کارروائی
غصے میں عمر حیات اس کے گھر پہنچا اور اندر جانے کا راستہ تلاش کرنے لگا۔ گراؤنڈ فلور پر رہائش پذیر ایک خاتون کسی کام سے باہر نکلیں اور دروازہ بند کر گئیں۔ ہوا سے دروازہ کھلا تو عمر، جو پہلے ہی موقع کی تلاش میں تھا، فوراً اندر گیا اور سیڑھیوں سے اوپر ثناء کے کمرے میں چلا گیا۔ اس وقت گھر میں صرف ثناء اور اس کی پھوپھو تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ منظوری میں اہم کردار ادا کرنے پر اتحادیوں کے مشکور ہیں: وزیراعظم
خطرے کا احساس
ٹک ٹاکر عمر کو اپنے کمرے میں دیکھ کر ثناء پریشان ہوگئی اور فوراً کہتی ہے کہ 'یہاں کیوں آئے ہو؟ یہاں تو کیمرے لگے ہیں، میرے گھر والے آجائیں گے، برائے مہربانی یہاں سے جاؤ'۔ عمر حیات اس وقت مشتعل ہوا، جس پر ثناء نے کہا 'میں تمہیں پانی پلاتی ہوں، ریلیکس'۔
خونریزی کا لمحہ
اسی دوران عمر نے ثناء کی بات نظر انداز کی اور پستول نکال کر اس کے سینے میں دو گولیاں ماریں۔ جس کے بعد وہ شدید زخمی ہوگئی اور بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئی۔








