اگر اگلی بار پاکستان اور بھارت میں جنگ ہوئی تو ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس مداخلت کرکے رکوانے کا وقت نہیں ہوگا، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری کی جنگ کی وارننگ
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان دوبارہ جنگ ہوئی تو ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس مداخلت کرنے کا وقت نہیں ہوگا۔ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ بھارت بلوچستان میں مداخلت کرتا ہے، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان-بھارت جنگ نے سرحدی علاقوں کے باسیوں کی سوچ بدل دی مگر کیسے؟ جانیے
پاکستان اور بھارت کےمابین امن کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ کیا ہر دہشتگردی کے بعد ہمیں بھارت کے ساتھ جنگ کرنی چاہیے؟ ہم امن چاہتے ہیں، جو پاکستان اور بھارت دونوں کے حق میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر مستحکم امن حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ریحام خان نے ہانیہ عامر کو مشورہ دے دیا
بھارت کی اقدامات پر تنقید
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف پاکستان کے 24 کروڑ عوام کے پانی کے حق پر حملہ کر رہا ہے۔ بھارتی حکومت مستقبل کی نسلوں کو پانی کے تنازعات میں مبتلا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اب عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور ہمیں مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: Saudi Prince Sultan bin Mohammed Passes Away
پاکستان کی جانب سے عدم مداخلت کی پیشکش
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو غیر جانبدار عالمی انکوائری کی پیشکش کی ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ حال ہی میں بلوچستان میں دہشتگردوں نے اسکول بس پر حملہ کیا، جس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔ امید ہے کہ صدر ٹرمپ بھارت کو جارحیت سے باز رکھنے میں کامیاب ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے پشاور تک شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند
توانائی کے مسائل اور نئے خطرات
بلاول بھٹو زرداری نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین جامع مذاکراتی عمل بہت اہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر بھارت حملہ کرے تو سکھ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہوں گے: گرپتونت سنگھ
امن کی کوششوں کے لئے سعودی عرب کا کردار
بلاول بھٹو نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قیادت کے کردار کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان امن کے لئے سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
یورپی دورے کی توقعات
دوسری جانب، اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد کا لندن اور برسلز سمیت یورپی دارالحکومتوں کا دورہ بھی متوقع ہے۔