ٹرمپ اور مسک میں لفظی جنگ شروع ہوگئی

ٹرمپ اور مسک کے تعلقات میں دراڑ

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیکنالوجی کے ارب پتی ایلون مسک کے درمیان تعلقات میں واضح دراڑ سامنے آ گئی ہے۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایلون مسک سے "بہت مایوس" ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ دونوں کے درمیان خوشگوار تعلق رہا ہے، مگر اب یہ تعلق برقرار رہنا مشکل نظر آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کا قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ

مسک کی تنقید اور ردعمل

یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب مسک نے ٹرمپ کے منظور کردہ نئے ٹیکس اور اخراجاتی بل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ مسک، جو حال ہی میں وائٹ ہاؤس کے مشاورتی کردار سے مستعفی ہوئے تھے، نے اس قانون سازی کو "نفرت انگیز بل" قرار دیا اور کہا کہ اس میں غیر ضروری اخراجات کا انبار لگا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو ٹیکس وصولیوں میں 130ارب روپے شارٹ فال کا سامنا

ٹرمپ کا جواب

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مسک نے اس بل کے تمام نکات سے پہلے سے آگاہی حاصل کی تھی اور اُنہیں اس وقت کوئی اعتراض نہیں تھا۔ ٹرمپ نے مزید کہا، "ایلون کو اس بل کا ایک ایک پہلو معلوم تھا، اور اُس نے کبھی اعتراض نہیں کیا جب تک کہ وہ ہم سے علیحدہ نہیں ہوا۔"

یہ بھی پڑھیں: سمبڑیال کی عوام نے پی ٹی آئی کو آئینہ دکھا دیا، ہر طرف ’’گھڑی چور‘‘ کے نعرے گونجتے رہے: عظمیٰ بخاری

آنے والے تنقید کا امکان

ٹرمپ نے کہا کہ وہ مسک سے بات چیت نہیں کر رہے اور پیش گوئی کی کہ شاید مسک جلد اُن پر براہِ راست تنقید کرے گا۔ "میں نے ایلون کی کافی مدد کی، اور اب وہ اس طرح ردعمل دے رہا ہے تو ظاہر ہے میں مایوس ہوں۔"

یہ بھی پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کے حملے کے مناظر

مسک کا انکار

ایلون مسک نے اس پر فوری ردعمل دیتے ہوئے ایک کے بعد ایک پوسٹس کیں اور صدر ٹرمپ کے دعووں کو "غلط" قرار دیا۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر مسک نے لکھا، "یہ بل کبھی مجھے دکھایا ہی نہیں گیا، اور اسے راتوں رات اس تیزی سے منظور کیا گیا کہ کانگریس کے ارکان کو بھی پڑھنے کا موقع نہیں ملا۔" انہوں نے مزید کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں اور شمسی توانائی کے لیے دی جانے والی مراعات کو ختم کرنا ایک "غیر منصفانہ" فیصلہ ہے، خاص طور پر جب تیل اور گیس کی سبسڈی کو ہاتھ بھی نہیں لگایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کے لیے 9 بینچز قائم کر دیے

قانون سازی پر طنز

مسک نے طنزیہ انداز میں کہا، "انسانی تہذیب کی پوری تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی قانون سازی بیک وقت 'بڑی' اور 'خوبصورت' ہو۔ یا تو بل بڑا اور بدصورت ہوتا ہے یا مختصر اور خوبصورت۔ مختصر اور خوبصورت ہی بہتر ہے۔"

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ازبک ہم منصب سے رابطہ، علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

مسک کی سیاسی اثر و رسوخ

تنازع یہاں نہیں رکا۔ مسک نے ٹرمپ کے اس دعویٰ پر بھی شدید ردعمل دیا کہ وہ اُن کی کامیابی کے لیے ضروری نہیں تھے۔ مسک نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ نہ ہوتے تو ٹرمپ 2024 کا صدارتی انتخاب ہار چکے ہوتے، ڈیموکریٹس ایوانِ نمائندگان پر قابض ہوتے، اور سینیٹ میں ریپبلکن کی برتری صرف 51-49 کی معمولی اکثریت پر ہوتی۔ فیڈرل الیکشن کمیشن کے مطابق مسک نے 2024 کے انتخابی عمل میں تقریباً 290 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی تھی۔

نئی سیاسی جماعت کا سوال

اس سارے ہنگامے کے دوران، ایلون مسک نے اپنی ایکس پوسٹ پر عوام سے یہ سوال بھی کر ڈالا کہ کیا وقت آ گیا ہے کہ امریکہ میں ایک نئی سیاسی جماعت بنائی جائے جو "متوسط طبقے کے 80 فیصد عوام" کی نمائندگی کرے؟

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...