بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی امریکا کے اہم اراکین کانگریس سے ملاقاتیں

بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی ملاقاتیں
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے امریکی کانگریس اراکین سے ملاقاتیں کی ہیں۔ اس ملاقات میں بلاول بھٹو نے پاک بھارت جنگ بندی میں غیر معمولی کردار اور مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے پر امریکی حکام اور ٹرمپ انتظامیہ سے اظہار تشکر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی عدم اعتماد لانے کا شوق پورا کر لے، ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا: عظمٰی بخاری
کانگریس کے اہم اراکین سے ملاقاتیں
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد نے واشنگٹن میں امریکا کے اہم اراکین کانگریس سے ملاقاتیں کیں۔ پاکستانی وفد نے چیئرمین امور خارجہ کمیٹی برائن ماسٹ، چیئرمین ذیلی کمیٹی امور خارجہ بل ہوزینگا، کانگریس مین بریڈ شرمین، گریگوری میکس سے بھی ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: مون سون نے رنگ جما دیا، لاہور سمیت پنجاب کے کئی شہروں میں بارش
تعلقات مضبوط کرنے پر گفتگو
اس موقع پر پاک امریکا تعلقات مضبوط بنانے، اقتصادی اور اسٹریٹیجک تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت کی گئی اور جنوب ایشیا میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے امور پر بھی گفتگو کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس نے لاہور میں متعدد وکلاء کو حراست میں لیا
سینیٹرز کے ساتھ ملاقاتیں
پاکستانی وفد نے سینیٹرز جم بینکس، کرس وان ہولن اور سینیٹر کوری بوکر سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت جنگ بندی کیلئے کیوں متحرک ہوئی؟
مزید ملاقاتیں اور علاقائی امن
پاکستانی وفد نے کانگریس خارجہ امور ذیلی کمیٹی برائے جنوب اور وسط ایشیا سڈنی کملاگرڈو اور رکن کمیٹی برائے خارجہ امور رکن کانگریس ٹام کین جونیئر سے بھی ملاقات کی۔ جن دیگر اراکین کانگریس سے ملاقات کی گئی ان میں امریکی سینیٹر ایلیسا سلوٹکن اور کانگریس مین جان مولینار بھی شامل تھے۔ وفد نے علاقائی امن، بھارتی جارحیت کے حوالے سے پاکستان کا موقف پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے سابق ولی عہد رضا پہلوی کا پیغام بھی آ گیا
بھارتی اقدامات کے حوالے سے بلاول بھٹو کا بیان
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کیے جانے کے بھارتی اقدامات کا نوٹس لیا جائے۔ سابق وزیر خارجہ نے پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قیادت کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ جارحیت کی بجائے ڈائیلاگ، ڈپلومیسی اور مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل نکالا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ کنٹرول کے لیے محکمہ ماحولیات کو عملی اقدامات کا حکم
جموں و کشمیر تنازعہ کا حل
پاکستانی وفد نے جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ حل اور مذاکرات پر زور دیا اور کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کے خلاف سٹیرنگ پر ٹانگیں رکھ کر گاڑی چلانے کے مقدمے میں اہم پیشرفت
پاک امریکا تجارتی تعلقات
پاکستان اور امریکا کے تجارتی تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاک امریکا تجارت دونوں ملکوں کے درمیان تعمیری روابط اور عوام کی بہتری کے لیے پل ہے۔
امریکی کانگریس کی حمایت
امریکی کانگریس اراکین نے پاکستان کے اقتصادی استحکام اور امن کے اہداف کے لیے حمایت کا اعادہ کیا اور پاکستانی عوام سے اظہار یکجہتی اور معاشی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔