ایلون مسک اور ٹرمپ کا ایک دوسرے پر سنگین الزامات کا تبادلہ
ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان اختلافات
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی امریکی کمپنی ٹیسلا اور امریکہ کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (DOGE) کے سابق سربراہ ایلون مسک کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا سب سے بڑا کارڈ ان کی قید ہے، حامد میر
مشیر کا عہدہ چھوڑنے کی وجہ
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو بتائے بغیر مشیر کا اہم عہدہ چھوڑ دیا تھا، جس کے بعد مسک نے امریکی صدر کے ٹیکس میں کٹوتی اور اخراجات بل پر شدید تنقید کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 90 ہزار جانوں کی قربانی دی ہے: وفاقی وزیراطلاعات
دوستی سے دشمنی کی طرف
ایلون مسک اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوستی ختم ہوتے ہی دشمنی میں بدل گئی اور اب ایک دوسرے پر سنگین الزامات کا تبادلہ ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انگلینڈ کے خلاف تیسرا ٹیسٹ، قومی ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہ کرنے کا فیصلہ
الزامات کا تبادلہ
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے الزام عائد کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام جنسی سکینڈلز میں بدنام ایپسٹین کی فائلوں میں موجود ہے۔ واضح رہے کہ جیفری ایپسٹین کمسنوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے کئی واقعات میں ملوث قرار دیا گیا تھا اور سن 2019 میں وہ پراسرار طورپر جیل میں مردہ پایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان میں ہونیوالی سہ فریقی سیریز سے دستبرداری کا اعلان کر دیا
ٹرمپ کی تنقید اور دھمکیاں
ٹرمپ نے اوول آفس میں ایک ٹی وی خطاب کے دوران کہا کہ وہ کانگریس میں زیر غور بل پر مسک کی تنقید سے بہت مایوس ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے ایلون مسک کے اربوں ڈالر کے سرکاری معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم ٹی وی کے ڈراموں میں عورت کو تھپڑ مارنے کی اجازت نہیں دیتی، سلطانہ صدیقی
مسک کی براہِ راست ردعمل
ایلون مسک نے بھی براہِ راست ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ 2024 کے انتخابات ان کی مدد کے بغیر نہیں جیت سکتے تھے۔ مسک نے لکھا کہ 'میرے بغیر ٹرمپ الیکشن ہار جاتے، ڈیموکریٹس ایوانِ نمائندگان پر قابض ہوتے اور سینیٹ میں ریپبلکنز کی تعداد صرف 51، 49 ہوتی'۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ وقاص اکرم نے فواد چوہدری کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
ٹرمپ کا ردعمل
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے کہنے پر جو ناسا کی سربراہی کے لیے جیرڈ آئزک مین کا انتخاب کیا تھا، اب وہ نامزدگی بھی واپس لے لی۔
خارجی مرضی اور اجیر کی صورتحال
ایلون مسک نے ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ کر دیا اور کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کا مواخذہ ہونا چاہیے۔ یاد رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو سرکاری اخراجات میں کمی کے ادارے کی اہم ذمہ داریاں تفویض کی تھیں، تاہم چند روز قبل ایلون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ سے اختلافات کے باعث سرکاری عہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔








