امریکہ کا چھٹی نسل کا لڑاکا طیارہ ایف 47، سب سے پہلے خریدار کون ہوگا؟ یہ اسرائیل یا برطانیہ نہیں بلکہ۔۔۔
امریکہ کا پہلا چھٹی نسل کا لڑاکا طیارہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے پہلا چھٹی نسل کا لڑاکا طیارہ "ایف-47" تیار کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اور ممکنہ طور پر جاپان اس کا پہلا خریدار بننے جا رہا ہے۔ یہ طیارہ روس اور چین کی تیزی سے ترقی کرتی عسکری ٹیکنالوجیز، خاص طور پر ان کے چھٹی نسل کے لڑاکا طیاروں کے جواب میں تیار کیا جا رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس منصوبے کی تصدیق کرتے ہوئے ایف-47 کو "اب تک کا سب سے جدید، سب سے طاقتور اور مہلک ترین" جنگی طیارہ قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت کو شکست دیکر پاور لفٹنگ اینڈ باڈی بلڈنگ چیمپئنز شپ جیت لی
ایف-47 کی اہمیت
انڈیا ڈاٹ کام کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایف-47 نہ صرف امریکہ کی عسکری طاقت کی علامت ہوگا بلکہ یہ امریکی فضائیہ کے موجودہ طیاروں جیسے ایف5، ایف6، ایف8، ایف-22، اور ایف-35 کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں حالیہ سیلاب سے اموات کی تعداد 97 تک پہنچ گئی ، 45 لاکھ سے زائد افراد متاثر
امریکی وزیر دفاع کا بیان
امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگست نے بھی اس طیارے کو امریکہ کے اتحادیوں اور دشمنوں کے لیے ایک "واضح پیغام" قرار دیا۔ ان کے بقول "یہ ہمارے اتحادیوں کو بتاتا ہے کہ ہم یہاں رہنے کے لیے ہیں، اور دشمنوں کو کہ ہم عالمی سطح پر اپنی طاقت کے اظہار میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔"
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کی باربی کیو پچ اور پاکستان کی وقار کی بحالی
بوئنگ کا نیا طیارہ
ایف-47 طیارہ معروف امریکی فضائی کمپنی بوئنگ نے تیار کیا ہے اور یہ پہلا طیارہ ہے جسے امریکہ نے باضابطہ طور پر چھٹی نسل کے طیارے کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف فضائی برتری قائم رکھنا ہے بلکہ مستقبل کی جنگی حکمت عملیوں میں فیصلہ کن کردار ادا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوٹ ادو: مسافر وین کو حادثہ، 4 افراد جاں بحق
چین کی ترقی
دوسری جانب، چین بھی چھٹی نسل کے دو مختلف لڑاکا طیارے، جے-36 اور جے-50، تیار کر رہا ہے جن میں سے ایک کو 2024 کے آخر میں ژوہائی ایئر شو میں نمائش کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ ان چینی طیاروں کی خاص بات ان کا بغیر دم والا ڈیزائن، تین انجن، اور جدید ترین سٹیلتھ ٹیکنالوجی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک سماعت چیلنج، عمران کو پیش کرنے کیلئے درخواست دائر
جاپان کا ممکنہ حصول
دلچسپ بات یہ ہے کہ جاپان اس وقت ایف-47 کو خریدنے والے پہلے ملک کے طور پر سامنے آ رہا ہے۔ "یوریشین ٹائمز" کی رپورٹ کے مطابق، جاپان اپنی فضائیہ میں اس طیارے کو شامل کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شملہ معاہدہ، 1972 کا وہ معاہدہ جس نے بھارت پاکستان تعلقات کی بنیاد رکھی
معیاری ماڈل کی تفصیلات
تاہم صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ایف-47 امریکہ کے اتحادی ممالک کو فروخت کیا جائے گا، وہ اصل ماڈل سے قدرے کمزور یعنی "ٹونڈ ڈاؤن" ورژن ہوگا۔ ان کا کہنا تھا "ہمارے اتحادی مسلسل فون کر رہے ہیں، وہ یہ طیارہ خریدنا چاہتے ہیں۔ ہم مخصوص اتحادیوں کو یہ فروخت کریں گے، ممکنہ طور پر اس کا ہلکا ورژن۔"
بین الاقوامی ہلچل
اس اعلان نے بین الاقوامی سطح پر نہ صرف عسکری حلقوں میں ہلچل مچا دی ہے بلکہ چھٹی نسل کے فضائی مقابلے کی دوڑ کو ایک نئی جہت بھی دے دی ہے، جس میں امریکہ، چین، اور ممکنہ طور پر روس شامل ہیں۔








