یورو کرنسی اپنانے کا اعلان، بلغاریہ کی پارلیمنٹ میدانِ جنگ بن گئی

بلغاریہ میں یورو زون میں شمولیت کی منظوری
صوفیہ (آئی این پی) بلغاریہ کی یورو زون میں شمولیت کی منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں ارکانِ اسمبلی گتھم گتھا ہوگئے، عوامی احتجاج بھی شدت اختیار کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 6 جی ٹیکنالوجی کا کامیاب تجربہ، سپیڈ کتنی ہوگی؟ جانیے
سیاسی ہلچل اور عوامی ردعمل
بلغاریہ کو یورپی کمیشن اور یورپی مرکزی بینک کی جانب سے لیو کی جگہ یورو کرنسی اپنانے کی منظوری ملنے کے بعد ملک کی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔ پارلیمنٹ میں بھی شدید کشیدگی دیکھنے میں آئی، مختلف جماعتوں کے ارکان آپس میں الجھ پڑے جبکہ دارالحکومت میں ہزاروں افراد نے سڑکوں پر نکل کر اس فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے آنے والے دریائے چناب کے بہاؤ میں 54 ہزار کیوسک کی کمی ریکارڈ، پریشان کن تفصیلات سامنے آگئیں
پارلیمنٹ میں ہنگامہ
پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حزب اختلاف کی ریوائیول پارٹی نے اسٹیج پر چڑھ کر تقریری کارروائی روکنے کی کوشش کی، پارٹی کے رہنما کو دیگر جماعت کے رکن کو دھکیلتے ہوئے دیکھا گیا۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے ارکان نے ایوان کے فلور پر دھاوا بول دیا اور یورپی یونین کے حامی اراکینِ پارلیمان سے جھڑپ شروع ہو گئی، اس ہنگامہ خیز صورت حال نے جمہوری عمل کو بری طرح متاثر کیا اور ایوان کو وقتی طور پر معطل کرنا پڑا۔
مظاہرے اور عوامی مطالبات
دوسری جانب دارالحکومت صوفیہ میں ہزاروں مظاہرین بلغاریہ کے جھنڈے تھامے اور یورو نوآبادیات نامنظور کے نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ یورو کرنسی اپنانا ملکی خودمختاری اور معیشت کے لیے خطرہ ہے، ریوائیول پارٹی یورو زون کی مخالفت میں پیش پیش رہی ہے۔