کون سے شعبے کی ترقی رہی؟ اقتصادی جائزہ کو حتمی شکل دے دی گئی

اسلام آباد میں اکنامک سروے کی منظوری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی جو کل پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: جوبائیڈن نے ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے قبل کونسا کام کرنے کا فیصلہ کر لیا ؟ بڑی خبر
معاشی ترقی کی شرح
نجی ٹی وی جیو نیوزنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جبکہ ہدف 3.6 فیصد تھا۔ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا، معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہا، جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: شارجہ میں پاکستانیوں کی PIS لیڈیز ونگ کا باضابطہ افتتاح ہوگیا
سالانہ آمدن میں اضافہ
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر بڑھی جبکہ سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی۔ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سرکاری ملازم میاں بیوی کا بیٹا چین کا امیر ترین شخص کیسے بنا؟
زرعی شعبے کی کارکردگی
ذرائع کا کہنا ہے زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا۔ اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وسائل نوجوانوں پر لگائیں، ڈاکٹر حمیرا طارق کا کراچی میں ناظمات اضلاع کے اجلاس سے خطاب
سخت چیلنجز کا سامنا
کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا۔ لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین کا روس پر برطانوی ساختہ میزائل حملہ: سٹارم شیڈو میزائل کیا ہے اور یہ یوکرین کے لیے کیوں اہم ہے؟
دیگر اقتصادی شعبوں کی کارکردگی
اسی طرح جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.2 فیصد تھا۔ ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا۔ صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر زرداری کے استعفے کی افواہیں، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی مرکزی ترجمان کا بیان آ گیا
پیداواری شعبے کی صورتحال
ذرائع کے مطابق اکنامک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔ بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: گوندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا نے طلاق کی خبروں پر خاموشی توڑ دی
چھوٹی صنعتوں کا مثبت کردار
چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا۔ بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88 فیصد ریکارڈ ہوئی، جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چئیرمین پی سی بی کی فیفا کے صدر سے ملاقات، پاکستان کے دورے کی دعوت
خدمات کے شعبے کی ترقی
تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔ خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہوا میں تیر نہیں چلاتا، کل ہی بتادیا تھا بشریٰ بی بی آج رہا ہوں گی: فیصل واوڈا
تجارتی شعبے کی کارکردگی
ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا۔ ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
تعلیمی اور صحت کے شعبے کی ترقی
تعلیم کے شعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.43 فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.71 فیصد رہی۔