کون سے شعبے کی ترقی رہی؟ اقتصادی جائزہ کو حتمی شکل دے دی گئی

اسلام آباد میں اکنامک سروے کی منظوری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی جو کل پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان بولر نوین الحق نے ایسا اوور کروا دیا کہ شائقین کرکٹ دنگ رہ گئے
معاشی ترقی کی شرح
نجی ٹی وی جیو نیوزنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جبکہ ہدف 3.6 فیصد تھا۔ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا، معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہا، جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی تصاویر والے اشتہارات پر حکومت سے جواب طلب
سالانہ آمدن میں اضافہ
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر بڑھی جبکہ سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی۔ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر سے پہلے برصغیر کے کن 2 جرنیلوں کو فیلڈ مارشل کا عہدہ مل چکا ہے؟
زرعی شعبے کی کارکردگی
ذرائع کا کہنا ہے زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا۔ اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: لیہ میں زمین تنازع: خاتون اور اس کی دو بیٹیوں کی خودکشی کی کوشش
سخت چیلنجز کا سامنا
کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا۔ لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی قیادت میں اندرونی اختلافات، نیتن یاہو نے اپنے وزیر دفاع کو برطرف کردیا
دیگر اقتصادی شعبوں کی کارکردگی
اسی طرح جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.2 فیصد تھا۔ ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا۔ صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس؛ثنا یوسف کی والدہ بتائیں کیا پولیس کی کارروائی سے مطمئن ہیں؟عرفان صدیقی کے سوال پر مقتولہ کی والدہ نے بتا دیا
پیداواری شعبے کی صورتحال
ذرائع کے مطابق اکنامک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔ بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
چھوٹی صنعتوں کا مثبت کردار
چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا۔ بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88 فیصد ریکارڈ ہوئی، جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، تمام سفارتی فورمز پر ایران کی حمایت کا اعادہ
خدمات کے شعبے کی ترقی
تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔ خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹری سریز، پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
تجارتی شعبے کی کارکردگی
ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا۔ ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
تعلیمی اور صحت کے شعبے کی ترقی
تعلیم کے شعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.43 فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.71 فیصد رہی۔