کون سے شعبے کی ترقی رہی؟ اقتصادی جائزہ کو حتمی شکل دے دی گئی

اسلام آباد میں اکنامک سروے کی منظوری
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی جو کل پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے کنکشن منقطع، مکران ڈویژن نیشنل گرڈ سے منسلک، بجلی بحال کر دی گئی
معاشی ترقی کی شرح
نجی ٹی وی جیو نیوزنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جبکہ ہدف 3.6 فیصد تھا۔ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا، معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہا، جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں کمی
سالانہ آمدن میں اضافہ
ذرائع کا بتانا ہے کہ رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر بڑھی جبکہ سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی۔ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کا شادی حال میدان جنگ بن گیا، دلہا دلہن کے رشتے دار گتھم گتھا، پولیس اہلکاروں کی بھی پٹائی کر دی گئی
زرعی شعبے کی کارکردگی
ذرائع کا کہنا ہے زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا۔ اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: معصوم بچے کو کیسے معلوم تھا کہ دنیا کے زہریلے ترین سانپوں میں سے ایک اس کے سامنے تھا، پھر بھی اس نے ہمت دکھائی اور اینٹ اٹھا کر کوبرے پر مار دی۔
سخت چیلنجز کا سامنا
کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا۔ لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: یکم جنوری 2028 تک سود کے خاتمے کی شق متفقہ طور پر منظور
دیگر اقتصادی شعبوں کی کارکردگی
اسی طرح جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.2 فیصد تھا۔ ماہی گیری کے شعبے کی شرح نمو 1.42 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.1 فیصد تھا۔ صنعتی شعبے کی گروتھ 4.77 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا سندھ طاس معاہدے کو بچانے کے لیے امریکہ اور ورلڈ بینک کچھ کر سکتے ہیں؟
پیداواری شعبے کی صورتحال
ذرائع کے مطابق اکنامک سروے میں بتایا گیا ہے کہ پیداواری شعبے کی گروتھ 1.34 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد تھا۔ بڑی صنعتوں کی گروتھ منفی 1.53 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کویت میں عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان
چھوٹی صنعتوں کا مثبت کردار
چھوٹی صنعتوں کی گروتھ 8.81 فیصد ریکارڈ کی گئی، جبکہ گروتھ کا ہدف 8.2 فیصد تھا۔ بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ 28.88 فیصد ریکارڈ ہوئی، جبکہ ہدف 2.5 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے علاقے میں راجپوتوں کے کچھ دیہات کو حکومت نے جرائم پیشہ قرار دیدیا تھا، چوریاں بہت ہوتی تھیں، مویشیوں کی چوری عام تھی۔
خدمات کے شعبے کی ترقی
تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔ خدمات کے شعبے کی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ کا بجٹ تقریر کے آغاز میں مسلح افواج کو خراج تحسین
تجارتی شعبے کی کارکردگی
ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ 0.14 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد مقرر تھا۔ ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ 4.06 فیصد رہی، جبکہ گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد تھا۔
تعلیمی اور صحت کے شعبے کی ترقی
تعلیم کے شعبے کی گروتھ 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 4.43 فیصد رہی، انسانی صحت اور سوشل ورک سرگرمیوں کی گروتھ 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 3.71 فیصد رہی۔