آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟

آلائشوں کو کارآمد بنانے کا مشورہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے انہیں کارآمد بنا کر پودوں کی کھاد بنانے کا مشورہ دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا اور آخرت کی کامیابی کس کی خدمت میں پوشیدہ ہے؟ شیخ صالح بن حمید نے بتا دیا
ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا خطرہ
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اپنے ایک بیان میں ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق کا کہنا تھا کہ مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے سے آلائشیں ماحولیاتی آلودگی اور بیماریوں کا سبب بنتی ہیں لہٰذا آلائشوں کو ضائع نہ کریں، ان سے پودوں کیلئے کھاد بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ، کیا بات چیت ہوئی؟ تفصیل سامنے آ گئی
زمین کی زرخیزی میں اضافہ
رفیع الحق کے مطابق آلائشوں کو ماحول دوست انداز میں استعمال کر کے زمین کی زرخیزی بڑھائی جا سکتی ہے جبکہ تربیت یافتہ افراد، ادارے، شعبہ باغات اور زرعی ادارے اس میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات، پنسلوینیا میں 4 ہزار اوور سیز کے ووٹ مسترد ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا کیونکہ ۔ ۔ .
کھاد بنانے کا طریقہ
ترجمان ہارٹی کلچر سوسائٹی آف پاکستان رفیع الحق نے کہا کہ آنتیں، گوشت کے ٹکڑے، خون، سبزیوں کے چھلکے، پتوں اور مٹی کو ملا کر کمپوزٹ تیار کیا جا سکتا ہے۔ یہ کھاد کسی بھی پارک کے کونے میں تیار کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینل سکیم وزیراعلیٰ کا فلیگ شپ پروگرام ہے: عظمیٰ بخاری
کھاد کی تیاری کے مراحل
انھوں نے کہا کہ کھاد بنانے کیلئے آلائشیں، پتیاں، گھاس اور مٹی تہہ بہ تہہ رکھیں، 40 سے 60 دن میں اعلیٰ معیار کی کھاد تیار ہو جاتی ہے۔
مائع کھاد کا استعمال
رفیع الحق کا مزید کہنا تھا کہ جانوروں کا خون نائٹروجن سے بھرپور ہوتا ہے، جانوروں کے خون کو بطور مائع کھاد استعمال کیا جا سکتا ہے جو پودوں کے لیے بہترین خوراک ہے۔ مائع کھاد سبز پتوں والے پودوں کے لئے مفید ہے۔ مزید برآں جانوروں کی ہڈیوں کو پیس کر "بون میل" بھی بنایا جاتا ہے جو فاسفورس اور کیلشیم سے بھرپور کھاد ہے۔