ابھی تو روس نے ٹھیک سے جواب ہی نہیں دیا، امریکہ نے یوکرین کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی

امریکی حکام کی اطلاعات
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی حکام کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے گزشتہ ہفتے یوکرین کے ڈرون حملے کے جواب میں دی جانے والی جوابی کارروائی تاحال مکمل طور پر سامنے نہیں آئی، اور امکان ہے کہ یہ حملہ کثیر رخی اور شدید نوعیت کا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر اور وزیراعظم خود آ کر نہروں کی تعمیر کے منصوبے کو منسوخ کرنے کا اعلان کریں : ایاز لطیف پلیجو کا عوامی ریلی سے خطاب
جوابی کارروائی کی توقعات
امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق روس کی مکمل جوابی کارروائی آئندہ چند دنوں میں متوقع ہے، جس میں میزائل اور ڈرونز سمیت مختلف فضائی صلاحیتوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جماعت اسلامی کے سینیئر رہنما جاں بحق
غیر متوازی ردعمل
روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ روسی ردعمل "غیر متوازی" (asymmetrical) ہوگا، یعنی یوکرین کے ڈرون حملے کی نقل نہیں کرے گا بلکہ مختلف ہدف اور طریقہ اپنایا جائے گا۔ اگرچہ روس نے جمعے کے روز یوکرینی دارالحکومت کیف پر شدید میزائل اور ڈرون حملے کیے اور اسے یوکرین کے مبینہ "دہشت گرد حملوں" کا جواب قرار دیا، لیکن امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ روس کی مکمل جوابی کارروائی نہیں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کا معاملہ ،سینیٹ کے اجلاس کا وقت تبدیل کر دیا گیا
مغربی تجزیے
ایک مغربی سفارتی ذریعے کا کہنا ہے کہ روس کا ردعمل ممکن ہے شروع ہو چکا ہو، لیکن یہ آئندہ دنوں میں شدت اختیار کرے گا اور ممکنہ طور پر یوکرینی حکومتی عمارتوں جیسے علامتی اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا تاکہ کیف کو واضح پیغام دیا جا سکے۔ ایک اور سینئر مغربی سفارتکار نے کہا، "یہ حملہ شدید، وحشیانہ اور مسلسل ہوگا، لیکن یوکرینی عوام بہادر ہیں۔"
حکومتی ردعمل
روسی اور یوکرینی سفارت خانوں اور وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔