ایران میں کتوں پر پابندی میں توسیع

ایران میں کتوں کے ساتھ چہل قدمی پر پابندیاں
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی حکام نے ملک بھر میں عوامی مقامات پر کتوں کے ساتھ چہل قدمی پر عائد پابندی کو مزید شہروں تک توسیع دے دی ہے۔ اتوار کو مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ یہ اقدام صحتِ عامہ، سماجی نظم و نسق اور عوامی سلامتی کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔
پابندی کی توسیع
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ پابندی سب سے پہلے 2019 میں تہران میں نافذ کی گئی تھی، لیکن اب اسے مغربی شہر ایلام میں بھی لاگو کر دیا گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں ایران کے کم از کم 17 دیگر شہروں، جن میں مرکزی شہر اصفہان اور جنوبی شہر کرمان شامل ہیں، میں بھی ایسی ہی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
کتوں کی ملکیت کا تنازع
ایران میں 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے کتے پالنے اور ان کے ساتھ باہر نکلنے کا معاملہ ہمیشہ متنازع رہا ہے، اگرچہ ملک میں کتوں کی ملکیت پر کوئی واضح قانونی پابندی موجود نہیں ہے۔ تاہم، بہت سے مذہبی علماء کتوں کو یا ان کے لعاب سے رابطے کو "نجس" یعنی شرعی طور پر ناپاک سمجھتے ہیں، جبکہ بعض سرکاری حکام کتوں کو مغربی ثقافتی اثر کی علامت کے طور پر دیکھتے ہیں۔
عملدرآمد کی چیلنجز
مقامی حکام وقتاً فوقتاً عوامی مقامات پر کتوں کے ساتھ چہل قدمی اور گاڑیوں میں انہیں لے جانے پر پابندیاں عائد کرتے رہے ہیں، تاکہ لوگوں کو کتے پالنے سے روکا جا سکے۔ تاہم، ان پابندیوں پر عملدرآمد میں تسلسل نہیں رہا، اور اب بھی تہران سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں لوگ اپنے کتوں کے ساتھ باہر دکھائی دیتے ہیں。