روسی فوج یوکرین کے ایسے علاقے میں داخل کہ پوری جنگ کا نقشہ تبدیل ہونے کا امکان پیدا ہوگیا

روس کی تازہ پیش قدمی کا دعویٰ
ماسکو (ڈیلی پاکستان آن لائن) روس نے اتوار کے روز دعویٰ کیا ہے کہ اس کی افواج نے پہلی بار یوکرین کے مشرقی علاقے دنیپروپیٹروفسک میں پیش قدمی کی ہے، جو تین سالہ جنگ کے دوران ایک بڑی زمینی پیش رفت اور علامتی طور پر کیف کے لیے ایک اہم دھچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مفتاح اسماعیل نے بجٹ پر ایسا رد عمل جاری کر دیا کہ حکومت کو بھی یقین نہیں آئے گا
روسی وزارت دفاع کا بیان
روئٹرز کے مطابق روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی ایک ٹینک یونٹ نے "ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی مغربی سرحد تک رسائی حاصل کر لی ہے اور دنیپروپیٹروفسک کے علاقے میں جارحانہ کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: رائٹ سائزنگ، نیب نے بڑا فیصلہ کر لیا
الحاق کا دعویٰ
ماسکو کی جانب سے اگرچہ یوکرین کے پانچ علاقوں کے الحاق کا دعویٰ کیا گیا ہے، لیکن دنیپروپیٹروفسک کو تاحال باضابطہ طور پر شامل کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کی منظوری دے دی
یوکرینی حکومت کا ردعمل
یوکرینی حکومت نے روس کے اس دعوے پر تاحال کوئی فوری ردعمل ظاہر نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں بھی چاقو حملہ، 8 افراد ہلاک
تشویش کی وجوہات
روسی افواج کی اس نئے علاقے میں پیش قدمی یوکرین کے لیے اس لحاظ سے بھی تشویشناک ہے کہ پچھلے کئی مہینوں میں میدانِ جنگ میں کیف کو مسلسل مشکلات اور پسپائی کا سامنا رہا ہے۔ دنیپروپیٹروفسک کا علاقہ نہ صرف علامتی اہمیت رکھتا ہے بلکہ اس کی جغرافیائی پوزیشن یوکرین کے دفاعی نظام کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر و شیر علی ارباب اپنی ہی پارٹی قیادت پر برس پڑے
معاشی اثرات
یہ علاقہ یوکرین کے اہم صنعتی اور معدنیاتی مراکز میں شمار ہوتا ہے، اور اگر روس یہاں مزید گہرائی میں داخل ہو جاتا ہے تو یہ کیف کی کمزور ہوتی معیشت اور جنگی طاقت پر گہرا منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
آبادی کی صورتحال
روس کے حملے سے قبل دنیپروپیٹروفسک کی آبادی تقریباً 30 لاکھ تھی، جب کہ اس کے دارالحکومت دنیپرو میں ایک ملین کے قریب لوگ رہائش پذیر تھے。