بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع

احتجاج کا آغاز
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وہ جذباتی اور تاریخی حوالوں کے ساتھ شدید تکنیکی حملے کر رہا تھا، میری طرف سے بھی جواب میں گولے داغے جا رہے تھے، ہم دونوں ہی شدید تھک چکے تھے
رہنما کی گرفتاری
مقامی میتی کمیونٹی کے ایک اہم رہنما کی گرفتاری کے بعد نوجوانوں کے ایک گروپ نے اپنے سروں پر پٹرول ڈال کر خود کو آگ لگانے کی دھمکی بھی دی ہے، اِس رہنما پر منی پور میں نسلی فسادات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
امپھال میں احتجاج اس وقت شروع ہوا جب سکیورٹی فورسز نے میتی رہنما کانن سنگھ کو گرفتار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: PTI Protest: 11 KP Police Officers in Civilian Clothes Arrested
مظاہروں کا ردعمل
گرفتاری کے خلاف مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور راستے بند کر دیے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے فروری میں حفاظتی ضمانت کے حکومتی وعدے پر ہتھیار ڈال دیے تھے لیکن اب انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر ملکی سرحدوں کیساتھ ساتھ ملکی معیشت کی بھی حفاظت کررہے ہیں،گورنر سندھ
کرفیو اور انٹرنیٹ بندش
اِمپھال کے کئی اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سروس 5 روز کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا میں 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی، بھاری جرمانہ ہوگا
نسلی تقسیم کا اثر
پولیس ذرائع کے مطابق ریاست میں نسلی بنیادوں پر شدید تقسیم کے باعث تفتیشی حکام کو گرفتاریوں کے دوران میتی اور کوکی کمیونیٹیز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فسادات کی صورتحال
خیال رہے کہ منی پور میں مئی 2023 سے شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔