بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع
احتجاج کا آغاز
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فلم گھونگھٹ کے دوران صائمہ پر عاشق ہوگیا تھا، سید نور کا اعتراف
رہنما کی گرفتاری
مقامی میتی کمیونٹی کے ایک اہم رہنما کی گرفتاری کے بعد نوجوانوں کے ایک گروپ نے اپنے سروں پر پٹرول ڈال کر خود کو آگ لگانے کی دھمکی بھی دی ہے، اِس رہنما پر منی پور میں نسلی فسادات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
امپھال میں احتجاج اس وقت شروع ہوا جب سکیورٹی فورسز نے میتی رہنما کانن سنگھ کو گرفتار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز سے ملک ظہیر اقبال کی ملاقات، بہاولپور میں چلڈرن ہسپتال کے قیام کا فیصلہ
مظاہروں کا ردعمل
گرفتاری کے خلاف مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور راستے بند کر دیے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے فروری میں حفاظتی ضمانت کے حکومتی وعدے پر ہتھیار ڈال دیے تھے لیکن اب انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارتی کرکٹ میں مشہور کھلاڑیوں کا دور ختم ہو رہا ہے یا ان کا ‘آخری خواب’ حقیقت بنے گا؟
کرفیو اور انٹرنیٹ بندش
اِمپھال کے کئی اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سروس 5 روز کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگادی
نسلی تقسیم کا اثر
پولیس ذرائع کے مطابق ریاست میں نسلی بنیادوں پر شدید تقسیم کے باعث تفتیشی حکام کو گرفتاریوں کے دوران میتی اور کوکی کمیونیٹیز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
فسادات کی صورتحال
خیال رہے کہ منی پور میں مئی 2023 سے شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔








