بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع

احتجاج کا آغاز

نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بارشیں، سیلاب زدگان کیلئے 6000 ٹینٹ روانہ

رہنما کی گرفتاری

مقامی میتی کمیونٹی کے ایک اہم رہنما کی گرفتاری کے بعد نوجوانوں کے ایک گروپ نے اپنے سروں پر پٹرول ڈال کر خود کو آگ لگانے کی دھمکی بھی دی ہے، اِس رہنما پر منی پور میں نسلی فسادات میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

امپھال میں احتجاج اس وقت شروع ہوا جب سکیورٹی فورسز نے میتی رہنما کانن سنگھ کو گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم تنظیم بی ایل اے کے لیے سہولت کاری کا الزام، پراسیکیوٹر انسپکٹر بلوچستان گرفتار

مظاہروں کا ردعمل

گرفتاری کے خلاف مظاہرین نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور راستے بند کر دیے، مظاہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے فروری میں حفاظتی ضمانت کے حکومتی وعدے پر ہتھیار ڈال دیے تھے لیکن اب انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈر19 ویمنز ایشیا کپ: نیپال نے بھی پاکستان کو ہرا دیا

کرفیو اور انٹرنیٹ بندش

اِمپھال کے کئی اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ سروس 5 روز کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شیکھر دھون کے ساتھ اکثر مقامات پر دکھائی دینے والی پراسرار خاتون کون ہے؟ آخر کا حقیقت سامنے آ گئی

نسلی تقسیم کا اثر

پولیس ذرائع کے مطابق ریاست میں نسلی بنیادوں پر شدید تقسیم کے باعث تفتیشی حکام کو گرفتاریوں کے دوران میتی اور کوکی کمیونیٹیز کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

فسادات کی صورتحال

خیال رہے کہ منی پور میں مئی 2023 سے شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...