اسرائیل کا غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ

اسرائیلی فوج کی کارروائی
غزہ(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کسی شخص یا ادارے نہیں پاکستان کا نقصان چاہتے ہیں: شرجیل میمن
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا مشن
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
یہ بھی پڑھیں: جب بھارتی ڈرون لاہور آیا تو پاکستانی سویلین شیروں نے کیسے استقبال کیا ؟ ویڈیو دیکھ کر آپ کی بھی روح راضی ہو جائے گی
کشتی کا محاصرہ
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت نے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے
اسرائیلی فوج کے اقدامات کی تفصیلات
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مینگورہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
وزارت خارجہ کا بیان
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دولہے نے شادی کے پیسوں سے گاؤں والوں کیلیے سڑک تعمیر کروا دی
معروف شخصیات کا موجود ہونا
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
کامیاب مشن کی ناکامی
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔