انسولین کے انجیکشنز کا خاتمہ؟ امارات میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نئی سیل بیسڈ تھراپی متعارف

طبی جدیدت: آئسلیٹ سیل ٹرانسپلانٹیشن
ابو ظہبی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات میں ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ ٹائپ 1 ذیابیطس کے کچھ مریض اب روزانہ کے انسولین انجیکشنز سے نجات حاصل کر رہے ہیں، اور اس کی وجہ ایک نئی طبی پیش رفت ہے جسے ’آئسلیٹ سیل ٹرانسپلانٹیشن‘ کہا جاتا ہے۔ اس طریقہ علاج کے تحت صحت مند عطیہ دہندگان کے لبلبے کے خلیات حاصل کر کے مریضوں میں منتقل کیے جاتے ہیں، جو خون میں شوگر کی سطح کو قدرتی طور پر کنٹرول کرنے میں مدد دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور گیریژن پولو گراؤنڈ کے زیراہتمام 10واں بیٹل ایکس پولوکپ 2024 جاری
موثر نتائج
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای میں بچوں کی ماہر ڈاکٹر طاہرہ عبداللہ علی کے مطابق، اس علاج سے 50 فیصد مریض مکمل طور پر انسولین سے آزاد ہو چکے ہیں، جبکہ باقی افراد کو اب کم مقدار میں اور کم بار انسولین کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک مطالعے میں 25 مریضوں کو یہ سیلز ٹرانسپلانٹ کیے گئے، جن میں سے 85 فیصد میں علاج کامیاب رہا۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنیوالے پاک فوج کے 4 جوانوں کے بارے میں اہم معلومات سامنے آ گئیں
طریقہ کار کی تفصیل
یہ عمل خاص طور پر اُن افراد کے لیے مفید ثابت ہوا ہے جو طویل عرصے سے شوگر کی پیچیدگیوں کا شکار ہیں اور انسولین پر انحصار ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس میں عطیہ دہندگان کے لبلبے کے خلیات کو لیبارٹری میں محفوظ اور جانچ کے بعد مریض کے جگر میں منتقل کیا جاتا ہے، جو پھر جسم میں انسولین کی پیداوار کو بحال کر دیتے ہیں۔
آسانی اور حفاظت
یہ علاج مکمل لبلبہ ٹرانسپلانٹ کی پیچیدگیوں سے بچاتا ہے اور لوکل انستھیزیا میں صرف 30 منٹ میں انجام دیا جا سکتا ہے، جس سے کمزور یا خطرے سے دوچار مریض بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔