1961ء میں ویسٹ پاکستان یوتھ موومنٹ کا مرکزی دفتر ہال روڈ میکلوڈ روڈ چوک میں قائم کیا، ریڈکراس کی چیئرپرسن وقار النساء نون کو مدعو کیا گیا۔
مصنف کا تعارف
مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 61
یہ بھی پڑھیں: وینا ملک کی انسٹاگرام بائیو تبدیل، خود کو شہریار کی بندی قرار دیدیا
ویسٹ پاکستان یوتھ موومنٹ
اْن کی کاوشوں سے 1961ء میں ویسٹ پاکستان یوتھ موومنٹ کا پہلا مرکزی دفتر واقع ہال روڈ میکلوڈ روڈ چوک میں قائم کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کا نتیجہ جاری، کامیابی کا تناسب کیا رہا؟
خصوصی تقریب
اس آفس میں ایک مرتبہ ریڈکراس پاکستان کی چیئرپرسن محترمہ وقار النساء نون کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس تقریب میں یوتھ موومنٹ کے سینئر عہدیداران اور بیگم نون کے درمیان پاکستان میں نوجوانوں کو تعمیری سرگرمیوں میں حصہ لینے کے قابل بنانے کے لئے مختلف لائحہ ہائے عمل پر سیرحاصل گفتگو ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کھیلوں کے ہر فورم پر بھارت کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا
نوجوانوں کی تنظیم
اس نشست میں سید افتخار شبیر نے بڑی وضاحت کے ساتھ بیان کیا کہ ہم اراکین یوتھ موومنٹ خواہش رکھتے ہیں کہ حضرت علامہ اقبالؒ کے فرمان کے مطابق ملک بھر کے نوجوانوں کو گلی گلی محلے محلے منظم کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند
یوتھ سنٹرز کی تشکیل
جہاں کہیں بھی ہمیں تعمیری جذبوں سے سرشار 20 نوجوان مل جائیں وہاں ہم یوتھ موومنٹ کی شاخ قائم کر کے یوتھ سنٹر کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ اپنی برانچوں میں ہم یوتھ سنٹر کے قیام کے ضمن میں چاہتے ہیں کہ وہاں لائبریری، ہیلتھ کلب، مرکزِ تعلیم بالغان، سٹڈی سرکل، یوتھ کلبوں کی تشکیل وغیرہ وغیرہ میں سے کوئی ایک یا زیادہ سرگرمیاں شروع کر سکیں، جو خود اپنی مدد آپ کے تحت شروع کی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو والد کی پینشن شادی کی حیثیت سے نہیں بلکہ حق کی بنیاد پر دینے کا فیصلہ جاری کردیا
ملک بھر میں فیضان
اس طرح ملک بھر کے گلی محلوں میں نوجوانوں کے جوش و جذبہ اور صلاحیتوں کو قومی تعمیر و ترقی کے کاموں میں بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔ مندرجہ بالا خطوط پر نوجوانوں کے لئے کام کرتے ہوئے ہمارے چند یوتھ سنٹرز لاہور میں مغلپورہ، مزنگ، راج گڑھ اور دیگر شہروں میں کراچی، مردان، پشاور، ملتان، ایبٹ آباد، گوجرانوالہ، قصور، ساہیوال، سیالکوٹ اور جڑانوالہ اور کچھ دیگر دیہات میں قائم ہوچکے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کی نوازشریف سے ملاقات، آئینی ترامیم پر اتفاق
کیفے فضائی تبدیلی
یوتھ موومنٹ کا مرکزی دفتر 1961-63ء واقع ہال روڈ میکلوڈ روڈ چوک میں قائم کیا گیا۔ بعدازاں اسے فضل بلڈنگ کوپر روڈ کی وسیع بلڈنگ کے فرسٹ فلور کے ہال کمرے میں منتقل کیا گیا۔ یہ جگہ 400 روپے ماہانہ کرایہ پر حاصل کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے پشاور تک شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند
آڈیٹوریم کی تشکیل
ہال کمرے کو ایک سو فولڈنگ چیئرز کے ساتھ آڈیٹوریم کی شکل دی گئی۔ اسی ہال کے ایک حصے میں ٹیبل ٹینس کی سہولت مہیا کی گئی۔ ہال کمرے میں دائیں طرف چار لکڑی کے کیبن کمرے بنوائے گئے۔
اہم شخصیات کی شرکت
مرکزی تنظیم مغربی پاکستان یوتھ موvement کی جانب سے کی جانے والی تقریبات میں اہم ترین قومی دن منانے کا اہتمام ہوتا تھا۔ یہاں منعقد کئے جانے والے سیمینارز اور مختلف تقریبات میں مجھے پرنس کریم آغا خان، چوہدری علی اکبر خاں، مشرقی پاکستان سے صبور اے خان اور دیگر معروف شخصیات کو سْننے اور اْن سے ملاقات کا موقع ملا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








