نئی نویلی دلہن نے ہنی مون پر شوہر کو قتل کردیا۔

دلہن کی پولیس کے حوالے ہونے کا واقعہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ہنی مون کے دوران اپنے شوہر کے قتل کے بعد لاپتہ ہونے والی دلہن نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق سونم رگھوونشی نامی 25 سالہ خاتون پر الزام ہے کہ اس نے شمال مشرقی ریاست میگھالیہ میں اپنے 30 سالہ شوہر راجا کے قتل کے لیے کرائے کے قاتلوں کی خدمات حاصل کیں۔ پولیس نے واقعے کے سلسلے میں چار مردوں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ نئی قانون سازی 26ویں آئینی ترمیم کی توہین، عدالت میں چیلنج کریں گے، مولانا فضل الرحمان
شادی اور ہنی مون کی تفصیلات
راجا اور سونم مدھیہ پردیش کے شہر اندور سے تعلق رکھتے تھے اور دونوں کی شادی 11 مئی کو اہلِ خانہ کی رضا مندی سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ہنی مون کے لیے وہ 20 مئی کو میگھالیہ روانہ ہوئے مگر صرف چار دن بعد دونوں لاپتہ ہو گئے۔ راجا کی لاش ایک گہری کھائی سے ملی، جس کی گردن کٹی ہوئی تھی اور سامان غائب تھا، جب کہ سونم کا کچھ پتا نہ چلا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں: سفیرِ پاکستان رضوان شیخ
خاندانوں کی جانب سے بھرپور مہم
اس واقعے نے دونوں خاندانوں کو ہلا کر رکھ دیا، جنہوں نے سونم کی بازیابی اور راجا کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی اور یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی خط لکھا۔ ابتدائی طور پر خاندانوں نے الزام لگایا کہ سونم یا تو قتل کر دی گئی ہے یا اغوا ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عراق میں پھنسے 268 پاکستانی وطن پہنچ گئے: دفتر خارجہ
سونم کی گرفتاری
تاہم پیر کی صبح میگھالیہ پولیس کے سربراہ نے اعلان کیا کہ سونم نے اتر پردیش کے ضلع غازی پور کے نند گنج تھانے میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس کے مطابق تین مزید ملزمان کو اندور اور یوپی سے گرفتار کیا گیا، جب کہ ایک اور شخص کو میگھالیہ سے حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس کی تحقیقات
پولیس کا کہنا ہے کہ سونم اس کیس کی مرکزی ملزمہ ہے۔ اگرچہ قتل کا واضح محرک سامنے نہیں آیا، مگر ایک افسر نے یہ اشارہ دیا کہ اگر تمام شواہد کو جوڑا جائے تو سونم اور ایک ملزم کے درمیان تعلق کا اندیشہ ہے، جس کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے。