آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آگئے

آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے ہیں۔ قرضوں پر سود کی ادائیگی کے لیے 8207 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی، بھارت نے پاکستان میں سکھوں کے داخلے پر پابندی لگا دی
دفاعی بجٹ
جیو نیوز کے مطابق دفاع کے لیے 2550 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے بجٹ مذاکرات کا دوسرا دور شروع، تنخواہ داروں پر انکم ٹیکس کم کرنے کیلئے بات ہوگی
حکومتی اخراجات
حکومتی نظام چلانے کے اخراجات کے لیے 971 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
پنشنز اور سبسڈیز
پنشنز کی ادائیگی کے لیے 1055 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، جبکہ سبسڈیز کی مد میں 1186 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے صدر نے شہبازشریف کو بتایا کہ سپریم لیڈر نے گیس پائپ لائن پر مزید قانونی کارروائی سے روکدیا ہے اور بات چیت سے مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی : حامد میر
گرانٹس اور ترقیاتی بجٹ
گرانٹس کی مد میں 1928 ارب روپے رکھنے کی تجویز سامنے آئی ہے، جبکہ ترقیاتی بجٹ کے لیے 1000 روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ریونیو ہدف
ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف 14131 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 5167 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ فیڈرل گروس ریونیو کا ہدف 19298 ارب روپے جبکہ صوبوں کو محاصل کی منتقلی کا تخمینہ 8206 ارب روپے ہوگا۔ نیٹ فیڈرل ریونیو 11072 ارب روپے رہنے کا تخمینہ ہے۔