بجٹ 26-2025 آئندہ مالی سال کی قرض وصولیوں کے لیے پلان تیار
آئندہ مالی سال کا بجٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی بجٹ 26-2025 کے سلسلے میں حکومت نے آئندہ مالی سال کے دوران 25 ارب ڈالر سے زائد غیر ملکی قرض و امداد حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں مختلف ممالک اور مالیاتی اداروں سے قرضوں کی ری فنانسنگ اور نئی فنانسنگ شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کردیا
قرضوں کی ری فنانسنگ
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق ذرائع اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ حکومت نے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر دوست ممالک سے تقریباً 12 ارب ڈالر کے قرضوں کو رول اوور کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ
پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ
آئندہ مالی سال کے لیے پراجیکٹ فنانسنگ کا تخمینہ 4.6 ارب ڈالر لگایا گیا ہے جس میں عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی ادارے شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی بیٹا تم نے بھارت کے منہ سے سیکولرازم کا نقاب اٹھا کر اچھا کیا، فاروق ستار
چین سے قرض کی ری فنانسنگ
چین سے 3.2 ارب ڈالر کے کمرشل قرض کی ری فنانسنگ کرائی جائے گی جبکہ ایک ارب ڈالر کا نیا چینی کمرشل قرض بھی حاصل کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی کے جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا : بلاول بھٹو
آئی ایم ایف سے مالی امداد
ذرائع کے مطابق دو ارب ڈالر کی قسط بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے حاصل کی جائے گی، جو پروگرام کا حصہ ہوگی، جب کہ سعودی آئل فیسیلیٹی اور دیگر مؤخر ادائیگیوں کی مد میں بھی دو ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کنٹینر مسافر کوچ پر گر پڑا، 10 افراد جاں بحق
ذمہ داریاں اور مالی انتظامات
یو اے ای سے سیف ڈپازٹس کے رول اوور کی ذمہ داری سٹیٹ بینک کو سونپی گئی ہے، جبکہ آئی ایم ایف کے ای ایف ایف پروگرام کی قسطوں کی فراہمی کی ذمہ داری وزارت خزانہ کے ذمے ہوگی۔
اقتصادی امور ڈویژن کی ذمہ داری
اقتصادی امور ڈویژن کو آئندہ مالی سال کے دوران 19.5 ارب سے 20 ارب ڈالر تک کی فنانسنگ کا بندوبست کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔








