کمسن بچے سے زیادتی، قتل کا کیس: مجرم ندیم کی اپیل خارج، سزائے موت برقرار

لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے کمسن بچے سے بدفعلی کے بعد کرنٹ لگا کر قتل کرنے کے مجرم ندیم اسلم کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے
فیصلہ سنانے والے بنچ کا بیان
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ایسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
مجرم کی گھناؤنی کارروائی
مجرم ندیم اسلم کے خلاف مقدمہ تھانہ ہنجروال لاہور میں درج کیا گیا تھا جس میں اس پر الزام تھا کہ اس نے ساڑھے 3 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد کرنٹ لگا کر بے دردی سے قتل کیا۔ سیشن عدالت لاہور نے 2022 میں مجرم کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نسلی باغیوں کا فوجی اڈے پر حملہ، میانمار کے سیکڑوں فوجی اور شہری تھائی لینڈ فرار
اپیل کا فیصلہ
مجرم نے اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے عدالت نے شواہد اور دلائل کی روشنی میں خارج کر دیا، مقتول بچے کی جانب سے مقدمے میں ایڈووکیٹ امتیاز پاہٹ نے پیروی کی۔
چیف جسٹس کا ریمارکس
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسے گھناؤنے جرائم سے معاشرہ لرز اٹھتا ہے اور مجرم کسی بھی قسم کی نرمی یا رعایت کے مستحق نہیں ہوتے۔