کمسن بچے سے زیادتی، قتل کا کیس: مجرم ندیم کی اپیل خارج، سزائے موت برقرار
لاہور ہائیکورٹ کا اہم فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے کمسن بچے سے بدفعلی کے بعد کرنٹ لگا کر قتل کرنے کے مجرم ندیم اسلم کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: شبلی فراز کی خالی نشست پر سینیٹ انتخابات کل، امیدواروں کی حتمی فہرست جاری
فیصلہ سنانے والے بنچ کا بیان
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ایسے سنگین جرائم میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیض حمید کے ’’کورٹ مارشل‘‘ میں سب کیلئے سبق ، اہم الزام کیا ،آئی ایس آئی کا ’سیاسی سیل‘ کس نے قائم کیا ؟ مظہر عباس نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں.
مجرم کی گھناؤنی کارروائی
مجرم ندیم اسلم کے خلاف مقدمہ تھانہ ہنجروال لاہور میں درج کیا گیا تھا جس میں اس پر الزام تھا کہ اس نے ساڑھے 3 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد کرنٹ لگا کر بے دردی سے قتل کیا۔ سیشن عدالت لاہور نے 2022 میں مجرم کو جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں حالیہ مون سون بارش سے کتنا نقصان ہوا؟ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری
اپیل کا فیصلہ
مجرم نے اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی جسے عدالت نے شواہد اور دلائل کی روشنی میں خارج کر دیا، مقتول بچے کی جانب سے مقدمے میں ایڈووکیٹ امتیاز پاہٹ نے پیروی کی۔
چیف جسٹس کا ریمارکس
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ایسے گھناؤنے جرائم سے معاشرہ لرز اٹھتا ہے اور مجرم کسی بھی قسم کی نرمی یا رعایت کے مستحق نہیں ہوتے۔








