بجٹ 26-2025: حکومت کا کم سے کم اجرت نہ بڑھانے کا فیصلہ

وفاقی حکومت کا کم سے کم اجرت نہ بڑھانے کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی حکومت نے کم سے کم اجرت نہ بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔
بجٹ پریس کانفرنس میں اعلان
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے کم سے کم اجرت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے، کم سے کم اجرت کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، کم از کم تنخواہ کو مہنگائی کی شرح سے دیکھنا ہے۔
ریورس میں ڈالنے کا اعتراف
انہوں نے کہا ہے کہ جو چیز کبھی ریورس نہیں ہوتی تھی اس کو ریورس میں ڈال دیا ہے، کئی تجاویز ایسی ہیں جن پر کام ہورہا ہے، میں نے پچھلے 10 سے 11 سال میں کوئی اوپر جاتی چیز نیچے آتی نہیں دیکھی۔
ٹیرف کے مسائل پر گفتگو
وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ٹیرف پر بڑی تفصیل سے بات کی ہے، بات کی تھی کہ اصلاحات کیوں کرنے جارہے ہیں، بار بار یہ بات ہوتی ہے کہ اسٹرکچرل ریفارمز کیوں نہیں ہورہیں، زراعت اورلائیو سٹاک سے متعلق پالیسی ہونی چاہیے، چھوٹے کسانوں کی فنانسنگ کو بڑھانا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
قرضوں کی صورت حال
محمد اورنگزیب نے مزید کہا ہے کہ ہم جو بھی چیز کررہے ہیں وہ قرضہ لے کر کر رہے ہیں، پھر آپ میرے سے سوال پوچھیں گے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں، تنخواہ کو مہنگائی سے لنک کر کے چلنا ہے، ملک میں کچھ اخراجات بڑھے ہیں اس کی ضرورت ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ وفاقی اخراجات کو کم کریں، اس بار وفاقی حکومت کے اخراجات 2فیصد سےکم بڑھے ہیں۔
کم سے کم اجرت کا موجودہ سطح
یاد رہے کہ ملک میں اس وقت کم سے کم اجرت 37000 روپے ہے جو گزشتہ بجٹ میں مقرر کی گئی تھی۔