ایلون مسک نے گھٹنے ٹیک دیے، ٹرمپ کے خلاف حد سے آگے نکلنے کا اعتراف

ایلون مسک کی ٹرمپ سے لفظی جنگ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنی حالیہ لفظی جنگ کے دوران کی گئی کچھ سوشل میڈیا پوسٹس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری بیان میں انہوں نے کہا "مجھے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں گزشتہ ہفتے کی گئی کچھ پوسٹس پر افسوس ہے۔ میں حد سے آگے نکل گیا تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: مولانا بھاشانی نے ڈھاکہ میں پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ مجیب الرحمٰن بنگلہ دیش بنانا چاہتا ہے اور سی آئی اے اُس کی مدد کر رہی ہے.
تعلقات کی کشیدگی
بی بی سی کے مطابق یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب مسک اور ٹرمپ کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے۔ مسک نے ٹرمپ کے ٹیکس بل کو "قابل نفرت اور شرمناک قانون" قرار دیا تھا۔ ٹرمپ کی جانب سے تعلقات ختم کرنے کے اعلان کے بعد مسک نے معذرت خواہانہ لہجہ اختیار کیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ ایلون مسک سے تعلقات بحال کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا عالمی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہ کرنے کا فیصلہ
معاشی مسئلے پر اعتراض
مذکورہ بجٹ، جس میں بھاری ٹیکس چھوٹ اور دفاعی اخراجات میں اضافہ شامل ہے، ایوانِ نمائندگان سے منظور ہو چکا ہے اور اب سینیٹ میں زیرِ غور ہے۔ مسک نے American شہریوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنے نمائندوں سے رابطہ کر کے "اس بل کو ختم کروائیں"، کیونکہ ان کے مطابق یہ بل سال کے دوسرے نصف میں معاشی کساد بازاری کا باعث بنے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹیکس بڑھانے کی تجاویز مسترد کردیں
متنازعہ دعوا
مسک نے ایک اور متنازعہ دعویٰ کیا کہ سابق صدر ٹرمپ کا نام ان خفیہ سرکاری دستاویزات میں شامل ہے جو جنسی مجرم جیفری ایپسٹین سے متعلق ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اس دعوے کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیا۔ اس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ "ایلون مسک نے اپنا دماغی توازن کھو دیا ہے" اور دھمکی دی کہ وہ ان کے سرکاری معاہدے منسوخ کر دیں گے، جن کی مجموعی مالیت تقریباً 38 ارب ڈالر بتائی گئی ہے۔ ان معاہدوں کا بڑا حصہ ایلون مسک کی خلائی کمپنی اسپیس ایکس کو جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بھارت تین رافیل سمیت 5 طیارے گرائے، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا: لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف
ماضی کی شراکت داری کا خاتمہ
ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کو انٹرویو میں کہا "میں سمجھتا ہوں کہ یہ بہت بری بات ہے، کیونکہ وہ صدر کے عہدے کی بے حد توہین کر رہے ہیں۔" ہفتے کے آخر میں مسک نے اپنی متعدد پوسٹس حذف کر دیں، جن میں ایک پوسٹ ٹرمپ کے مواخذے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
صورتحال کی تبدیلی
یاد رہے کہ ایلون مسک ٹرمپ کی 2024 کی صدارتی مہم کے سب سے بڑے ڈونر تھے اور انہیں صدر کا قریبی اتحادی سمجھا جاتا تھا۔ تاہم اب یہ رشتہ واضح طور پر ختم ہو چکا ہے۔ سابق مشیر اسٹیو بینن نے مسک کی شہریت پر سوال اٹھاتے ہوئے ان کی ملک بدری کا مطالبہ کیا ہے۔ نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ "ایلون مسک بالآخر واپس آ جائیں گے" لیکن تسلیم کیا کہ مسک نے "انتہائی سخت ردعمل دیا" ہے۔